ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آپ نیا ازبکستان اور ہم نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان

datetime 15  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاشقند(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان سے پشاور تک ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مربوط ہوں گے۔ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کے بعد ازبک صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ

ہم سب ایک مقصد پر ہیں، مجھے معلوم ہے کہ آپ تعلیم اور لوگوں کو موجودہ معاشی حالات سے نکالنے کے لیے توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جیو اسٹریٹجک سے جیو اکنامک کی طرف تبدیلی پر زور دینے کا وقت ہے، منصوبہ یہی ہے کہ دولت پیدا کی جائے، اگر دولت پیدا ہوئی تو ہم اپنے معاشرے کے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا سکیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اب ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہوگیا ہے کہ ہم ازبکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کریں جو وسطی ایشیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اسے ہم دونوں کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان دونوں کو اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بڑا اہم موقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے پاکستان کی دلچسپی ہے اور اسی لیے اب تک کا سب سے بڑا تجارتی وفد آج یہاں آیا ہے اور جب میں روانہ ہو رہا تھا تو مجھے پیغامات موصول ہو رہے تھے اور یہ وفد مزید بڑا ہوتا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان ان شا اللہ بڑا مضبوط آغاز ہوگا اور ہم سمجھتے ہیں کہ اسے دو طرفہ فائدہ ہوگا، ہم نے تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے باہمی یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ازبکستان کے ساتھ تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ازبکستان آمد پر شاندار استقبال پر شکرگزار ہیں،

ازبکستان کا یہ میرا پہلا دورہ ہے تاہم آخری ہر گز نہیں، ثمر قند اور بخارا کی تاریخ سے مجھ سمیت ہر پاکستانی بجوبی واقف ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت،ثقافت اور سیاسی شعبوں میں مذاکرات ہوئے، ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل ر ہے ہیں، دونوں ممالک کو غربت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے،

ریاست مدینہ طرز پر فلاحی ریاست بنانے کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان اور ازبکستان نے مل کر اپنے عوام کو غربت کی دلدل سے نکالنا ہے، پاکستان اور ازبکستان ایک ہی راستے پر گامزن ہیں، آپ نیا ازبکستان بنانا چاہتے ہیں اور ہم نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، پاکستانی تاجروں کا ایک بڑا وفد میرے ساتھ تاشقند آیا ہے، ازبکستان کے ساتھ مضبوط

تجارتی شراکت داری چاہتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری وتجارت کے وسیع مواقع ہیں، پاکستان 22 کروڑ عوام کا بڑا ملک ہے جس کی خطے میں جغرافیائی اہمیت ہے، ازبکستان کے ساتھ فضائی اور زمینی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ازبکستان کے ساتھ ہوائی سفر کو بہتر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم زراعت میں مدد کرنا چاہتے ہیں

کیونکہ آپ زرعی پیداوار بڑھا رہے ہیں اور پاکستان بھی بہتری لا رہا ہے کیونکہ بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے آپ سے مدد چاہتے ہیں، ازبکستان کو پاکستان کے ذریعے رسائی بڑی مارکیٹ تک رسائی ہوگی اور ایک روز جب بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بحال ہوں گے تو بھارت تک

بھی رسائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح پاکستان کو ازبکستان، وسطی ایشیا اور اسے بڑھ کر رسائی حاصل ہوگی، دونوں ممالک کے درمیان بڑے اہم تعلقات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک نے فضائی رابطے بڑھانے کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور زمینی رابطوں کے لیے ہم نے تجربہ کیا ہے

کہ طورخم بارڈر سے ٹرک دو دن میں ازبکستان پہنچا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان کے شہر مزارع شریف سے پشاور تک ریل سروس کے منصوبہ پر ہم سب پرجوش ہیں اور اگر یہ ریلوے لائن بچھ گئی تو یہ سب کچھ تبدیل کر رکے رکھ دی گی۔انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ بہتر کرے گی اور اشیا کی ترسیل میں

بھی بہتری ہوگی اور میں صدر شوکت کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اور میری حکومت اس زبردست منصوبے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے افغانستان کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ہم دونوں ہمسایہ کے طور بہت تشویش میں ہیں، افغانستان کے عوام 40 سال سے مشکل میں ہے اور

ہم چاہتے ہیں کہ وہاں امن اور سیاسی حل نکل آئے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان، ایران، پاکستان اور یہاں تک ترکی بھی ہم سب افغانستان میں امن عمل کے لیے مدد اور سہولت کے لیے کوشش کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ اس سلسلے میں توقع ہے کہ پہلے وزرائے خارجہ ملیں گے پھر ہم ایک

سربراہی اجلاس کی کوشش کریں گے تاکہ ہم نظر آنے والی خانہ جنگی کو روک سکیں۔ عمران خان نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے سفر پر چل رہے ہیں، آپ نیا ازبکستان اور ہم نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، غربت میں کمی، مضبوط شراکت داری اور پروازوں میں اضافہ کریں گے، جس پر ازبک صدر نے کہا کہ پاکستان

کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ ازبک صدر نے کہا کہ و زیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کی ازبکستان آمد کا پرجوش خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان جنوبی ایشیا کا اہم ملک ہے، پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دے رہے ہیں، پاکستان کے ساتھ دیرینہ برادرانہ تعلقات مشترکہ تاریخی، ثقافتی

اور مذہبی بنیادوں پر قائم ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کے متعلق دونوں ممالک مشترکہ فلم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے صوفی بزرگوں اور علامہ اقبال کے بارے میں بھی مشترکہ فلمیں بنانی چاہئیں۔ وزیرعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری نئی نسل کو قدیم ثقافتی وتاریخی روابط کے

بارے میں معلوم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارے ثقافتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے تو ازبکستان میں کرکٹ بھی متعارف کرائیں گے۔دریں اثناء پاکستان اور ازبکستان نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کردئیے ۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مختلف معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کی تقریب منعقد

ہوئی، تقریب میں تاجروں اور سیاحوں کے وفود کیلئے ویزہ عمل آسان بنانے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔ تجارت وسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون، عسکری تعلیم کے شعبے میں تعاون کے پروٹوکول، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر بھی دستخط کئے گئے۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ثقافتی روابط کے فروغ اور کسٹمز کے شعبے میں تعاون سمیت دوطرفہ تذویراتی شراکت داری کے قیام کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے، پاکستان کی جانب سے معاہدوں پر وزیراعظم عمران خان نے دستخط کیے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…