لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ(ایل ایچ سی) نے ایبٹ آباد کے علاقے چھانگلہ گلی میں منعقدہ پاکستان فٹبال فیڈریشن(پی ایف ایف)کے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصل صالح حیات اور کرنل احمد یار خان لو دھی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے۔عدالت کی جانب سے انتخابات کے خلاف حکم امتناع جاری کیے جانے کے باوجود چھانگلہ گلی میں انتخابات کا انعقاد کیا گیا جہاں فیصل صالح حیات صدر اور لودھی سیکریٹری منتخب ہوئے۔لاہور ہائی نے کیس کی سماعت 18 ستمبرتک ملتوی کر دی ہے۔لاہور ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی جاری کیا کہ اس کیس میں استغاثہ کے فرائض اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انجام دیں گے جبکہ عدالت ایک ایڈمنسٹریٹر بھی تعینات کرے گا جس کی زیر نگرانی چار ماہ کے اندر فیڈریشن کے انتخابات کرائے جائیں گے۔ادھر مقدمے کے درخواست گزار ارشد خان لودھی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ایڈمنسٹریٹر گزشتہ انتظامیہ کے معاملات کا بھی جائزہ لی گی تاکہ کسی بھی قسم کی کرپشن یا غیرقانونی کام کی نشاندہی کی جا سکی۔ایڈمنسٹریٹر کا آفس پی ایف ایف کے ہیڈ کوارٹر میں ہو گا جو اس وقت ارشد کی زیر قیادت چلنے والے پی ایف ایف کے دھڑے کے کنٹرول میں ہے۔ارشد گروپ نے جون میں اسلام آباد میں منعقدہ پی ایف ایف کانگریس کے غیر معمولی اجلاس کے بعد فیصل صالح حیات کو بطور صدر معطل اور لودھی کو برطرف کرتے ہوئے پی ایف ایف ہاو¿س کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔بعد میں پی ایف ایف کے دونوں دھڑوں نے 30 جون کو انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا جہاں فیصل نے چھانگلہ گلی جبکہ ارشد نے لاہور میں الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔ تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ایف ایف میں تنازع کی سب سے بڑی وجہ پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے الیکشن کے حوالے سے جاری مقدمے کا فیصلہ آنے تک دونوں دھڑوں کو انتخابات کے انعقاد سے روک دیا تھا۔اس موقع پر حیات نے انتخابات کراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں عدالت کے کسی قسم کے احکامات موصول نہیں ہوئے لیکن ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہونے والی سماعت میں کہا کہ جس وقت دونوں دھڑوں کو الیکشن نہ کرانے کے حوالے سے احکامات جاری کیے گئے تھے اس وقت فیصل صالح حیات کے وکیل عدالت میں موجود تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں