اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )کرونا کی بدلتی اقسام کے پیش نظر ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں نے تیسری خوراک بھی لگوانے کیلئے تجویز دے دی ۔ ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈیلٹا انتہائی خطرناک ہے جو کہ تیزی کیساتھ پھیلتاجارہا ہے
اس لیے دو خوراکیں ناکافی ہیں ۔ نجی ٹی وی سماء کے مطابق چينی ويکسين کمپنی سائنوفارم اور سائنو ويک کے علاوہ فائزر بھی کرونا کی بدلتی ہوئی اقسام کے خلاف مدافعت کےليے تيسری خوراک کی سفارش کرچکی ہيں۔امريکی کمپنی فائزر نے تيسری ڈوز کےليے ايف ڈی اے سے منظوری طلب کرلی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ويکسين کی تيسری خوراک سے جسم ميں اينٹی باڈی کی سطح 5 سے 10 گنا بڑھ جاتی ہے جو کرونا کی بيٹا اور ديگر اقسام سے بچاؤ کے ليے مددگار ہوگی۔دوسری جانب امریکی ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کہاہے کہ جن افراد کو کورونا ویکسین کی دو ڈوز لگ چکی ہیں وہ کورونا کی تمام قسموں بشمول ڈیلٹا سے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سی ڈی سی اور ایف ڈی اے کے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لینے والوں کو کسی قسم کا بوسٹر شاٹ یعنی تیسری خوراک لگوانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ بوسٹر شاٹ لگوانے چاہئیں یا نہیں، اس حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، اگر ایسی کوئی بات سامنے آئی تو اس سے فورا عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔دوسری طرف فائزر کمپنی کا کہنا تھا کہ جن افراد نے کورونا ویکسین کی دو ڈوز لگوا لی ہیں ان کو 6 مہینے بعد بوسٹر شاٹ لگوانا چاہیے تاکہ ڈیلٹا جیسے ویریئنٹ سے تحفظ حاصل ہوسکے۔