کولمبو(نیوز ڈیسک) سری لنکن ٹیم دباو¿ میں ہاتھ پاو¿ں پھولنے کی بیماری میں مبتلا ہوگئی، کوچ مرون اتاپتو کہتے ہیں کہ جب پریشر پڑے تو کھلاڑی پلان بھول جاتے ہیں، لسیتھ مالنگا کی بولنگ سے مہلک پن غائب ہونے سے زیادہ نقصان ہوا، نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق سری لنکا کیلئے 2014 کے ابتدائی 6 ماہ کافی بہترین ثابت ہوئے جب اس نے تمام محدود اوورز کے ٹورنامنٹس میں کامیابی حاصل کی تھی،اس میں ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے ساتھ انگلینڈ میں ون ڈے سیریز بھی شامل تھی، مگر رواں برس جنوری سے اس کی محدود اوورز کے فارمیٹس میں کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، نیوزی لینڈ کے بعد اب پاکستان سے بھی باہمی سیریز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ ورلڈ کپ میں بھی سفر کوارٹر فائنل میں ہی ختم ہوگیا تھا۔سری لنکن ٹیم مینجمنٹ دباو¿ میں کھلاڑیوں کے ہاتھ پاو¿ں پھول جانے کی بیماری سے کافی پریشان ہے،ہیڈ کوچ مرون اتاپتو نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا کہ ہماری پلاننگ میں بہت زیادہ خامیاں ہیں، ہمارے لیے تشویش کا سبب پریشر میں منصوبے پر عمل درآمد نہ ہو پانا ہے، اس کے ساتھ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ ہم اچھی وکٹوں پر کھیلتے رہے ہیں، رواں سال آغاز میں ہم نے نیوزی لینڈ سے سیریز اس کے ملک میں کھیلی، ہم نے کینڈی میں 6 پلیئرز کو آو¿ٹ کیا لیکن پھر باقاعدگی سے وکٹیں حاصل نہیں کرپائے، اس کے ساتھ لسیتھ مالنگا سے بھی جو توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں، ان کی بولنگ مہلک پن سے عاری رہی، ہمارے سیریز ہارنے کی یہ بھی ایک وجہ ہے۔اتاپتو نے مزید کہا کہ بہت سے بیٹسمینوں نے اچھا آغاز کیا مگر اسے بڑی اننگز میں تبدیل نہیں کرپائے، کینڈی میں کوشل پریرا نے 17 بالز پر 50 رنز بنائے مگر پھر وہ ایسی کارکردگی نہیں دکھا پائے، اس ناکامی کے ذمہ دار ٹاپ آرڈر میں موجود پلیئرز بھی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کمارسنگاکارا اور مہیلا جے وردنے کی ریٹائرمنٹ کے بعد کا دور مشکل ضرور مگر زندگی چلتی رہتی ہے، نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔