منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

24گھنٹے میں ایل پی جی کی قیمت میں دوسری بار اضافہ،قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، ملک گیر ہڑتال کا اعلان

datetime 19  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) صرف چوبیس گھنٹوں میں ایل پی جی کی قیمت میں دوسر ی بار اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد اس کی قیمت بڑھ کر 150روپے فی کلو گرام ہوگئی،گھریلو سلنڈرمزید120روپے اور کمرشل سلنڈر480روپے مہنگا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق 24گھنٹوں میں ایل پی جی کی قیمت میں 10روپے فی کلو گرام اضافے سے ایل

پی جی 150روپے فی کلو،گھریلو سلنڈر1770روپے جبکہ کمرشل سلنڈر6810 روپے کا ہو گیا ہے۔بتایاگیا ہے کہ آئندہ 48گھنٹوں میں مزید قیمت بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ایل پی جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ایل پی جی پیدارواری اداروں کی گیس درآمد بند کرنے کی6ماہ سے کی جانے والی سازش کامیاب ہو گئی ہے۔30جون 2021کو مکمل ملک گیر ہڑتال کریں گے اورملک بھر میں ایل پی جی کی سپلائی بند کر دی جائے گی۔دوسری جانب امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی کچی میں پس رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنانے کی قسم کھا رکھی ہے۔5 روپے کے اضافے سے گھریلو سلنڈر کی قیمت 240روپے سے بڑھ چکی ہے۔حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت 2کروڑ 70لاکھ افراد بے روزگار ہوئے جبکہ کرونا سے متاثرین میں سے ابھی تک صرف 33فیصد بحال ہونے میں کامیاب ہوئے۔ بے روزگار ہونے والوں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنے تابوت میں خود ہی آخری کیل ٹھونک

رہی ہے۔ مہنگائی کم اور عوام کو ریلیف نہ ملا تو موجودہ حکمرانوں کا انجام بھی سابقین جیسا ہوگا۔ 2020میں ادویات کے نرخوں میں ہوشر با اضافہ کرکے کمپنیوں نے 400ارب سے زائد کا منافع کمایا جبکہ چیک اینڈ بیلنس کا حکومتی نظام بری طرح ناکام رہا۔ علاج معالجے کی سہولیات عوام کی دسترس سے باہر ہوچکی ہیں۔ سرکاری

ہسپتا لوں کی حالت زار کے باعث عوام پرائیویٹ ہسپتالوں کو ترجیح دینے پر مجبور ہیں۔پورے کا پور ا نظام ہی ملیا میٹ ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ نا اہلی، کرپشن، بد عنوانی اورمالی بے ضابطگیوں کی نئی نئی داستانیں ہر روز منظر عام پر آرہی ہیں۔ آڈیٹر جنرل کے اپنے ادارے میں 180 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف لمحہ فکریہ ہے۔ آئین پاکستان کے تحت جس ادارے نے مالی وسائل کے استعمال کی مانیٹرنگ کرنا ہے اس کے اندر خرد

برد اور بے ضابطگیاں حکومت وقت کی کمزور گرفت اور بے خبری کی انتہا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک کی باگ دوڑ نا اہل ٹولے کے ہاتھ میں آچکی ہے، جو مسائل کو دیکھ کر گھبرایا ہوا ہے۔ انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کیسے حل کیا جائے۔ حکومت اتحادی بھی کارکردگی سے ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ وزیر اعظم کب تک اپنی نااہلی، ناکام پالیسیوں اور مایوس کن کارکردگی کا ملبہ دوسروں پر ڈالتے رہیں گے۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…