جمعہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2024 

قومی اسمبلی ہلڑبازی واقعہ تو گزرگیا لیکن اب آگے کیا ہوگا؟خبردارکردیا گیا

datetime 19  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر کی تقریر روکنے کیلئے حکومتی ارکان کی جانب سے ہنگامہ آرائی، مار پیٹ، بدنظمی اور گالم گلوچ کے جو واقعات پیش آئے تھے بادی النظر میں وہ واقعات گزر گئے ہیں اور اب قومی اسمبلی میں گزشتہ دو دن سے ایوان کی کارروائی پرسکون انداز میں چل رہی ہے لیکن قرائن اس امر کی غمازی کر

رہے ہیں کہ واقعہ گزر گیا ہے لیکن اس کے اثرات کا آغاز آنے والے دنوں میں ہوگا بجٹ کی منظوری کے مرحلے میں بھی کچھ اشارے نظر آئیں گے اور پھر بقول ایک رکن اسمبلی ’’ اصل فلم تو بجٹ کی منظوری کے بعد شروع ہوگی ،روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق  تین دن تک ایوان میں جو صورتحال رہی اس کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کیساتھ ساتھ متعدد مغربی ممالک کے ذرائع ابلاغ میں بھی اس ہنگامہ آرائی کے مناظر تبصروں اور دلچسپ ریمارکس کے ساتھ دکھائے گئے، بالخصوص جمہوری ممالک میں اگر اپوزیشن اور میڈیا کیساتھ حکومت کی جانب سے کوئی کوئی غیر جمہوری واقعہ پیش آئے تو وہ اسے زیادہ نمایاں طور پر زیر بحث لاتے ہیں اس ضمن میں ایک تازہ ترین اطلاع یہ ہے جس کی اسلام آباد میں ایک سفارتی ذریعے نے تصدیق بھی کی ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں واقع پانچ سے زیادہ سفارتخانوں کے سفارتی سربراہان نے اپنے ممالک کے دارالحکومتوں

کو پاکستان کی پارلیمنٹ ہائوس میں بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن لیڈر کی تقریر کو روکنے کیلئے حکومتی ارکان اور وزراء کے طرزعمل پر مبنی ’’بصری رپورٹس‘‘ بھیجی ہیں گوکہ ان رپورٹس کی تفصیلات کے بارے میں علم تو نہیں ہوسکا لیکن مذکورہ ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرح یقیناً دیگر ممالک میں بھی اس سارے عمل کو غیر جمہوری

اقدام کے طور پر دیکھا گیا ہوگا اس لئے نفس مضمون کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے گفتگوکے دوران مذکورہ سفارتی ذریعے نے یہ بھی بتایا کہ جمعرات کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ’’ عدلیہ اور میڈیا پر حملے‘‘ کے عنوان سے کنونشن اور متفقہ قرارداد کی کاپیاں بھی اسلام آباد کے سفارتی ذرائع نے حاصل کی تھیں۔

امر واقعہ ہے کہ قومی اسمبلی کے حوالے سے ہنگامہ آرائی کے واقعہ کو اپوزیشن پوری طرح حکومت کیخلاف استعمال کرنا چاہتی ہے جس کیلئے منصوبہ بندی اور مشاورت بھی ہو رہی ہے پھر اس حوالے سے خود حکومتی ارکان میں بھی یہ احساس موجود ہے کہ ’’ بعض حکومتی ارکان حد سے تجاوز کر گئے تھے‘‘ جس کی خبریں بھی منظرعام پر آچکی

ہیں۔ صرف سیاسی ہی نہیں بلکہ عام لوگ کے ذہنوں میں بھی یہ سوال موجود ہے کہ شہباز شریف کی تقریر کے دوران مشتعل حکومتی ارکان کے ساتھ ساتھ بعض سنجیدہ اور باوقار وزراء نے ایوان میں جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا تھا اور دھمکیاں دینے کا سلسلہ بھی برقرار رہا اس کے بعد اچانک ہی ماحول گالم گلوچ، غنڈہ گردی اور ہنگامہ آرائی سے پاک کییسے

ہوگیا اور ایوان کی کارروائی معمول کے انداز میں کیونکر شروع ہوئی۔ ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی واپس لے لی گئی ، شہباز شریف کی تقریر بھی ڈھائی گھنٹے تک سنی گئی اور کسی میں مداخلت کی ہمت نہ ہوئی۔

موضوعات:



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…