لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستانی ہاکی ٹیم کے مستعفی چیف سلیکٹر اصلاح الدین اور ہیڈ کوچ شہناز شیخ نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا تیسرا اجلاس کل لاہور میں شروع ہو گا۔ پاکستان کی ورلڈ ہاکی لیگ مں بدترین کارکردگی اور اولمپکس میں شرکت سے پہلی بار محروم رہ جانے کے باعث وزیر اعظم کی ہدایت پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے جس میں کوچ، چیف سلیکٹر اور کپتان نے بھی اپنے بیان ریکارڈ کروائے۔ کمیٹی نے کوچ اور چیف سلیکٹر کو دوبارہ طلب کیا تھا لیکن دونوں نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے۔ دونوں نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ کمیٹی کے سامنے جو بتانا تھا وہ پہلے ہی بتا چکے ہیں، انہوں نے تفصیلی رپورٹ بھی جمع کروا دی ہے، اس لئے مزید بتانے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔ادھرہاکی کا انتظام پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجائے کسی حکومتی ادارے کے سپرد کرنے کی تجویز سامنے آگئی، اگر ایسا ہوا تو ہاکی فیڈریشن صرف کاغذات تک ہی محدود رہ جائے گی۔ پاکستان انٹر نیشنل ایئرلائن، واپڈا اورنیشنل بنک میں کسی ایک کوفیڈریشن کے امور چلانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ عہدیداروں کو ہٹا کر مالی طور پر مستحکم محکمے کے سربراہ کو معاملات سونپنے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں پی آئی اے، نیشنل بینک اور واپڈا کے نام زیر غور ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی میں بھی 1970 سے1994 تک پی آئی اے کے چیئرمین ہاکی کے معاملات چلاتے رہے،اس دوران قومی کھلاڑیوں کو بیرون ملک مقابلوں میں شرکت کے ساتھ ایئرلائنز میں ملازمت کے مواقع بھی ملے، موجودہ قومی ہاکی ٹیم میں شامل زیادہ ترکھلاڑیوں کا تعلق نیشنل بینک اور واپڈا سے ہے