بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

ریلوے کی ایک انچ زمین فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،سپریم کورٹ

datetime 14  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے کراچی میں پاکستان ریلوے کو تمام زمینوں کی فروخت، ٹرانسفر اور لیز دینے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ ریلوے کی ایک انچ زمین فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،عدالت عظمی نے ریلوے سے متعلق دو دن میں وفاق سے رپورٹ طلب کرلی۔پیرکوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی سرکلر

ریلوے کیس کے دوران عدالت عظمی نے ریلوے کی کارکردگی پر شدید برہمی اور عدم اطمینان کا اظہار کیا۔کراچی سرکلر ریلوے کیس کے دوران کمرہ عدالت میں حالیہ ریلوے حادثے کا تذکرہ ہوا، چیف جسٹس نے کہا کہ اتنا بڑا حادثہ ہوا، مگر کیا ہوا؟ کچھ فرق نہیں پڑا، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ریلوے پر وزیراعظم سے بات کریں، یہ وفاقی حکومت کے دائرے میں آتا ہے۔اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود سیکریٹری ریلوے کی سرزنش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی سیکریٹری شپ کے دوران کتنے لوگ مرگئے؟ آپ کے دور میں کتنے لوگ مرگئے اب تک؟ ہزار 2ہزار؟ تعداد بتائیں، سیکریٹری ریلوے نے جواب دیا کہ 65 افراد ہلاک ہوئے ہیں، 65 تو ایک حادثے میں مرگئے، کیا بات کررہے ہیں آپ؟چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ میں نے تو سنا تھا ریلوے منسٹر پریس کانفرنس کرکے استعفیٰ دینگے، کچھ نہیں ہوا بس ٹی وی پر آکر افسوس کیا اور 15،15لاکھ دینے کا اعلان کیا، آپ کے پندرہ پندرہ لاکھ نہیں چاہئیں لوگوں کا خیال کریں کچھ، پہلے بھی کہا تھا سب کو نکالیں، ریلوے میں سب سیاسی بھرتیاں ہوئی ہیں، ریلوے غریب کی سواری ہے لوگوں پر رحم کریں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ اس کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں باہر جاکر دیکھیں یہ

سروس فری ہوتی ہے، دنیا کہیں جارہی ہے اور ہم پیچھے جارہے ہیں،آپ سے نہیں چلتا تو جان چھوڑ دیں کیوں چپک کر بیٹھے ہوے ہیں عہدے سے؟،آپ لوگوں کو مزا لگا ہوا ہے اختیار اور اقتدار کا، لوگوں کے مرنے پر بھی مزے کررہے ہیں۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سیکرٹری ریلوے سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے لوگوں کو

مارنے کا ٹھیکہ لیا ہے۔ آپ کے یا کسی وزیر کے ساتھ کچھ نہیں ہوا اور صرف غریب مررہے ہیں۔پہلے بھی کہا تھا کہ سب کو نکالیں کیوں کہ یہ سب سیاسی بھرتیاں ہوئی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ لوگ زمینیں بیچ رہے ہیں اور آپ کے افسران کا بس یہی کام رہ گیا ہے۔ اگر پاکستان ریلوے آپ سے نہیں چلتا تو جان چھوڑ

دیں،کیوں عہدے سے چپک کر بیٹھے ہوئے ہیں۔چیف جسٹس نے سیکریٹری ریلوے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی میں آپ کی نااہلی سے لوگ مرے، آپ گئے نہ منسٹر گئے، آپ سے نہیں چلتا تو گھر جائیں چھوڑیں عہدہ، جس پر سیکریٹری ریلوے نے کہاکہ ہم تو بہتری کی کوشش کررہے ہیں۔عدالت نے ریلوے سے متعلق 2 دن میں

وفاق سے رپورٹ طلب کرلی۔اس موقع پر بینچ میں شامل جسٹس اعجاز الاحسن نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ گورنر ہاؤس میں کیا ہورہا ہے؟، چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے کہ زمینوں کے حوالے سے کوئی آرڈیننس آرہا ہے؟ ساتھ ہی چیف جسٹس گلزار احمد نے اٹارنی جنرل کو متنبہ کیا کہ کوئی آرڈیننس آیا تو ہم اسٹرائیک

ڈاؤن کردیں گے،اٹارنی جنرل صاحب دیکھ لیں یہ وفاقی معاملہ ہے۔متنبہ کررہے ہیں غیر قانونی الاٹمنٹ کو کور دینے کی کوشش نہ کریں، ریلوے کی ایک انچ کوئی زمین فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بعد ازاں عدالت نے ریلوے کی تمام زمینوں کی فروخت، ٹرانسفر اور لیز سے روک دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…