کراچی(این این آئی)اقتصادی سروے رپورٹ سال 2020-21 کے مطابق موجود حکومت کے دور میں گدھوں سمیت دیگر مویشیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔جمعرات کو جاری اقتصادی سروے رپورٹ سال 21 -2020 میں دلچسپ اعداد و شمار پیش کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف حکومت کے3 سال کے دوران ملک میں 2
لاکھ گدھے بڑھ گئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018-19 میں ملک میں گدھوں کی تعداد 54 لاکھ تھی، جو سال 2020-21 میں بڑھ کر 56 لاکھ ہوگئی ہے۔ دوسری جانب گائے کی تعداد 37 لاکھ اور بھینسوں کی تعداد میں 24 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔جاری رپورٹ میں بھیڑ، بکریاں اور اونٹوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ بتایا گیا ہے۔ گھوڑوں اور خچروں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہ ہو سکا۔واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال 2019-20 میں حکومت کو بجٹ اہداف میں ناکامی اور شرح نمو میں مجموعی کمی کے باوجود لائیو اسٹاک کے شعبے میں دو اعشاریہ پانچ فیصد ترقی ملی۔اقتصادی سروے سال 2018-2019 کے مطابق پاکستان میں گدھوں کی تعداد 54 لاکھ رپورٹ کی گئی تھی، جب کہ سال 2017-2018 میں گدھوں کی تعداد 53 لاکھ اور سال 2017-2016 میں 52 لاکھ تھی۔ اس طرح ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہر سال گدھوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان گدھوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے، چین پہلے اور ایتھوپیا کا نمبر دوسرا ہے۔ماہرین کے مطابق گدھوں کی تعداد میں اضافے کی ایک وجہ ان کی برآمد پر پابندی ہے۔ سال 2015 میں جب یہ خبریں آئیں کہ گدھوں کا گوشت مارکیٹ میں فروخت کر دیا جاتا ہے اور ان کی کھالیں چین بھیج دی جاتی ہیں، تو
اس وقت سے گدھوں اور ان کی کھالوں سے بنی مصنوعات پر پابندی عائد ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پڑوسی ملک چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ وہاں ان کی مانگ بہت زیادہ ہے۔چین میں گدھوں کی کھالوں سے مختلف ادویات تیار کی جاتی ہیں۔