لاہور(این این آئی) سیشن عدالت نے ریاست مخالف بیان بازی کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی ضمانت منظور کر تے ہوئے 2، 2 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔ایڈیشنل سیشن جج محمد حفیظ الرحمان خان نے جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔میاں جاوید لطیف
کی جانب سے فرہاد علی شاہ نے دلائل پیش کئے۔فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار ایک سیاسی کارکن ہے، حکومت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، درخواست گزار جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے۔جاوید لطیف قومی اسمبلی کے رکن ہیں،ان کے ٹی وی پروگرام میں بیان پر مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ میں درج کی گئی دو دفعات کے علاہ تمام دفعات قابل ضمانت ہیں، جاوید لطیف کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور نہ ہی کسی جرم میں سزا یافتہ ہیں،استدعا ہے عدالت ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کرے۔سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ جاوید لطیف نے ٹی وی پروگرام میں اداروں اور ملک کے خلاف بات کی،جو کسی صورت قابل معافی نہیں ہے، عدالت درخواست ضمانت خارج کرے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جوکچھ دیر بعد سناتے ہوئے جاوید لطیف کو دو،دو لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مقامی عدالت نے جاوید لطیف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 23جون تک توسیع کی تھی۔ سیشن عدالت نے ریاست مخالف بیان بازی کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی ضمانت منظور کر تے ہوئے 2، 2 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔ایڈیشنل سیشن جج محمد حفیظ الرحمان خان نے جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔