لندن ( اے ایف پی /این این آئی) بٹ کوائن کی قدر میں منگل کو تیزی سے کمی واقع ہوئی جو 30 ہزار ڈالرز کی علامتی حد پر آکر رک گئی ہے اور یہ حد گزشتہ جنوری سے مزید اگے نہیں بڑھ سکی ۔ اس کے ساتھ ہی اس نے دیگر کرپٹو کرنسیوں کا بھی گھسیٹ لیا ہے ۔ ۔بٹ کوائن کی قدر میں 8.6 فیصد کی کمی واقع ہو ئی جو 31501 ڈالرز کی قدر کے برابر ہے
دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھعریےئم کی قدر میں 11.2 فیصد کمی وقاع ہو ئی جو کم ہو کر 2361 ڈالرز کے برابر رہ گئی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چین کی وارننگ کے بعد بٹ کوائن کو بڑا جھٹکا ،قیمت تین ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 60ہزار ڈالر سے تجاوز کر جانے والے بٹ کوائن کی قیمت اس وقت 40ہزار ڈالر پر ٹریڈ کر رہی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ داروں کی ناقابل یقین نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔ بٹ کوائن کی قیمت میں 500ارب ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی ۔ تفصیلات کے مطابق 2021 بٹ کوائن کے لیے بہت خاص سال ثابت ہوا جس میں اس نے 30، 40 اور 50 ہزار کے بعد اب 60 ہزار ڈالرز کی حد کو بھی عبور کرلیا۔بٹ کوائن کی قیمت میں 19 مئی کو 29 فیصد کی نمایاں کمی آئی اور اس کی ویلیو میں سے 500 ارب ڈالرز سے زیادہ کمی آئی۔اس وقت بٹ کوائن ایک یونٹ لگ بھگ 37 ہزار ڈالرز (56 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہورہا ہے۔اس طرح 8 فروری کے بعد ٹیسلا کی جانب سے بٹ کوائن کو ذخیرہ کرنے اور اسے گاڑیوں کے لیے قبول کرنے کے اعلان سے جو مثبت اثرات سامنے آئے تھے وہ ختم ہوگئے ہیں۔بٹ کوائن کے ساتھ ساتھ دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی Ethereum کی قدر میں 40 فیصد سے زیادہ جبکہ ڈوگی کوائن کی قیمت میں 45 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں میں آنے والی اس کمی کا باعث بنے ہیں۔گزشتہ ہفتے ان کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ٹیسلا کی جانب سے بٹ کوائن کو گاڑی کی قیمت کے طور پر قبول نہیں کیا جائے گا، جس کے بعد اس کی قیمت تیزی سے نیچے آئی تاہم بعد میں ایلون مسک نے کہا کہ ان کی کمپنی کرپٹو کرنسی کے ذخائر کو فروخت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، جس سے اس کی قیمت میں گراوٹ تھم گئی مگر 18 مئی کو پیپلز بینک آف چائنا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ڈیجیٹل کرنسیوں کو ادائیگیوں کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔نتیجہ ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کی شکل میں نکلا۔