پشاور (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی گرڈ اسٹیشن میں زبردستی گھس گئے۔صوبائی حکومت کے ایم پی اے فضل الہٰی نے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں لوگوں کے ہمراہ گھس کر بجلی بحال کروادی۔پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی نے اپنے حلقے کے پریشان عوام کے ہمراہ رحمان
بابا گرڈ اسٹیشن پہنچے۔وہ عوام کے ہمراہ زبردستی گرڈ اسٹیشن میں گرڈ اسٹیشن کی انتظامیہ فضل الہٰی کو اندر گھسنے سے روکنے میں ناکام رہی۔اس موقع پر پی ٹی آئی ایم پی اے نے کہا کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ بجلی محکمے کے حکام لوڈشیڈنگ کے بجائے بجلی چوری پر ایکشن کیوں نہیں لیتے؟ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومت کیلئے ہرگز کوئی خطرہ نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتیںایک دوسرے کیلئے خطرہ بن چکی ہیں،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شہباز شریف گروپ مستقبل کے ہدف کیلئے ایک پالیسی پر گامزن ہے ،جہانگیر ترین گروپ حکومت کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے نشان پر ہی ووٹ ملے گا ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف یہ سمجھ رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد لینڈ سلائیڈ ہو گی اور ان کی جماعت اقتدار میں آ جائے گی لیکن شہباز شریف سمیت سنجیدہ لوگ حقیقت اور اپنی پوزیشن سے آگاہ ہیں ۔ اس وقت اپوزیشن حکومت کیلئے ہرگز کوئی خطرہ نہیں بلکہ یہ آپس میں دست و گریبان ہیں ، یہ پہلے تین سال عوام کی بھلائی کے لئے کوئی تجاویز دے سکے ہیں اور نہ
ان سے آئندہ دو سالوں میں کوئی امیدرکھی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں سنٹرل بینک کو وزارت خزانہ سے الگ رکھا جاتا ہے اور اسی تناظر میں پاکستان میں بھی اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی گئی ہے ۔ اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وباء کے دوران انڈسٹریز کو سہا را ملا ، آسان شرائط پر قرض کی وجہ سے
نوکریوں ، ایس ایم ایز کو تحفظ ملا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف جب بھی ترقی پذیر ممالک کے ساتھ پروگرام کرتا ہے تو اس کیلئے ان کا ایک سٹینڈرڈ فارمولہ ہے جس پر پاکستان کوبھی عمل پیرا ہونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی کامیابیوں کو تعصب اور بغض کی آنکھ سے دیکھے گی تو اسے حکومت کا سفید بھی سیاہ ہی نظر آئے گا اس لئے انہیں حکومت کی کامیایوں کو حقیقت کی آنکھ سے دیکھنا ہوگا۔