اسلام آباد(نیوزڈیسک)آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں بارشوں نے تباہی مچادی . نشیبی علاقے زیر آب گئے . سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی . در یا بپھر گئے .سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں . مختلف حادثات کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے .کئی کو بچالیا گیا.چترال میں درجنوں پل بہہ گئے . درجنوں مکانات، دکانیں اور مارکیٹیں تباہ .سینکڑوں دیہاتوں کا زمینی رابطہ رمنقطع ہوگیا. کئی علاقوں میں خوراک کی قلت پیدا ہوگئی .عوام کو شدید مشکلات کا سامنا .چترال میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی .دریاﺅں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا .کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کےلئے پاک فوج اور اسکاﺅٹس کے جوانوں کو الرٹ کر دیا گیا. لوگوں کو ریلیف کی فراہمی کےلئے دریائے سندھ کے قریب 18ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے . کئی علاقوں میں لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور شمال مشرقی بلوچستان . گلگت بلتستان اور پنجاب میں گزشتہ 2 روز کے دوران ہونے والی بارشوں کے باعث دریاو¿ں اورندی نالوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی .بالائی علاقوں میں بارشوں کے بعد چترال میں سیلابی صورتحال ہے ، ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق کے مطابق کہ گزشتہ روز ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے درجنوں پل بہہ گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، سیلاب متاثرین کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، کسی بھی ناخوش گوارواقعے سے نمٹنے کے لئے پاک فوج اوراسکاوٹس کے جوانوں کو الرٹ کردیا گیاضلع چترال میں حکام کے مطابق گزشتہ تین دنوں سے جاری طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے خاتون اور بچی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے چترال کے ڈپٹی کمشنر امین الحق نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعرات سے شروع ہونے والی مسلسل طوفانی بارشوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔انہوںنے بتایا کہ ندی نالوں میں طغیانی آنے سے چترال شہر کو دوسرے علاقوں سے ملانے والے بیشتر رابط پل ٹوٹ گئے ہیں یا پانی میں بہہ چکے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق چترال سے مستوج ، شندور اور گلگت کی طرف جانے والے تمام سڑکیں بھی سیلابی پانی کی نذر ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے تمام راستوں پرگاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔انھوں نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے چترال ٹاو¿ن کو پانی کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور چترال کا پاور