چترال(نیوزڈیسک)بلوچستان کے پہاڑوں، استور اور چترال کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ چترال میں سیلابی صورتحال کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور راجن پور میں ، فلڈ وارنگ جاری ہونے کے بعد لوگوں کو تمام بستیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ استور اور چترال کے بالائی علاقوں میں بارشوں کے بعد چترال میں سیلابی صورتحال کے بعد ڈپٹی کمشنر امین الحق نے ایمرجنسی نافذکردی ہے صوبائی اور وفاقی اور مختلف سماجی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بحالی کے کاموں میں بھرپور ےتعاون کرے ، گزشتہ روز سیلانی صورتحال کی وجہ سے چترال کے درجنوں پل دریائے چترال میں بہہ گئے اور بہت سے گاوں متاثر ہوئے ہیں ۔کمانڈنٹ چترال اسکاؤٹس کرنل نعیم اقبال کے مطابق آرمی اور اسکاؤٹس کے جوان مکمل الرٹ ہیں۔سیلاب متاثرین کے لئے امدادی اور ریلیف کارروائیاں جاری ہیں۔انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبد العزیز سومرو کے مطابق گدوبیراج سے درمیانے درجے کا سکھر بیراج سے نچلے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ گدو بیراج پر پانی کی بالائی سطح تین لاکھ 53 ہزار 361 کیوسک اور اخراج3 لاکھ 26 ہزار 177 کیوسک ہےاور سکھر بیراج پر پانی کی بالائی سطح 2 لاکھ69 ہزار 560 کیوسک اور اخراج 2لاکھ 14 ہزار ، 30 کیوسک ہےجبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی بالائی سطح 69 ہزار 563 کیوسک اور اخراج 28 ہزار 868 کیوسک رکارڈ کی گئی ہے آئندہ 24 گھنٹوں کے درمیان گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے ،ادھر فلڈ کنٹرول کے مطابق راجن پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے سے بارش سے ندی نالوں میں تغیانی آگئی ہے ۔نالہ کہا سلطان میں 31 ہزار ، سیلابی ریلہ گزر رہا ہے ،سیلانی ریلہ سے لال گھر، لنڈی سیدان ، اور حاجی پور اور دیگر علاقوں میں پانی داخل ہوگا ، فلڈ وارنگ جاری ، تمام بستیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے