جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

حکومت کا رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ

datetime 23  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن ) ملک کی دوسری بڑی اجناس چاول کی برآمدگی سے سالانہ 5 ارب ڈالر ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے گا، حکومت کارائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چاول

کی بر آمدات بڑھانے کے لیے رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے آ ن لائن اعلی سطحی اجلاس میں قومی سیکیورٹی ڈویڑن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آوٹ ریچ اقدامات(ای او آئی)کے تحت مقرر کردہ اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کے لیے تمام ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی اس حوالے سے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں اور توقع ہے کہ اس بارے میں فیصلہ جلد ہوجائے گا، کیونکہ وزیراعظم کے قومی سیکیورٹی ڈویڑن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آ وٹ ریچ اقدامات(ای او اائی)کے تحت اس شعبے کو بہت یادہ اہمیت دی جارہی ہے، جب کہ وزیراعظم عمران خان خود بھی اس معاملے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاول کی فروخت کے میکنزم کے بارے بھی تبادلہ خیال ہوا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے، اجلاس میں بتایا گیا کہ رائس ملز کو صنعت کو درجہ دینے سے اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور ویلیو ایڈیشن میں جدت آئے گی جس سے

چاول کی برآ مد بڑھے گی۔اوراگلے چار سال تک چاول کی برآ مد پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف ہے، جب کہ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر دو ارب دس کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا چاول برآمد کیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ چاول کا شمار ملک کی دوسری بڑی اجناس کے طور پرہوتا ہے لیکن رواں مالی سال کے دوران چاول کی برآمد میں کمی واقع ہوئی ہے اور گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں اس سال چاول کی برآمد کم ہوئی

ہے جس کی تین بنیادی وجوہات ہیں جن میں پہلی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے مقابلہ میں بھارتی چاول کی قیمت میں کمی ہے، دوسری بڑی وجہ چاول کی ترسیل کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ جب کہ تیسری بنیادی وجہ کووڈ-19ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال چاول کی برآمدات دو ارب ڈالر سے کم رہنے کی توقع ہیاور پاکستان نے دس سال بعد عراق کو بھی چاول کی برآمد شروع کردی ہے جب کہ پاکستانی چاول کی سب سے بڑی مارکیٹ چین، کینیااوراب عراق، یورپ، امریکاو ملائشیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…