جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

شاہ محمود قریشی کا اسرائیل کے بارے تبصرہ ، سی این این کی اینکر برا منا گئی،بڑا الزام لگا دیا‎‎

datetime 21  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے غزہ پر حملے کے باوجود اسرائیل میڈیا کی جنگ ہار رہا ہے جس کی وجہ سے عوام رائے کا دبائو شدت اختیار کر گیا ہے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دیا گیا انٹرو یوسی این این اینکر کو ناگوار گزرا ،بڑا الزام عائد کر دیا ۔ سی این این خاتون اینکر نے سوال پوچھ لیا، اسرائیل کا میڈیا کیساتھ کس قسم کے کنکشن ہیں یہ؟

جس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے دوٹوک جواب دیا ، ’’ ڈیپ پاکٹس‘‘۔ خاتون اینکر ہڑبڑا گئی اور پوچھا کہ کیا مطلب ہے ؟ جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بڑے بااثر لوگ میڈیا کو ہینڈل کر رہے ہیں ۔اس پر سی این این خاتون اینکر نے شاہ محمود قریشی پر اسرائیل کیخلاف متعصبانہ ریمارکس کا الزام عائد کر دیا ۔ جبکہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی ایسا نہیں کہا لیکن خاتون اینکر نے پروگرام ہی ختم کر دیا جبکہ اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر ٹوئٹر اکاؤنٹ پر وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی پر دوبارہ یہ الزام لگادیا۔قبل ازیں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور اسلامی تحریک مزحمت ‘حماس کے درمیان جاری لڑائی کے گیارہ روز بعد دونوں فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔گذشتہ شب اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی کی تجویز پر رائے شماری کی۔ رائے شماری کے دوران کثرت رائے سے جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کا فیصلہ امریکہ کے شدید دباؤ کے بعد کیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کی منظوری ایک عہدیدار کے مطابق ’’خاموشی کے بدلے خاموشی‘‘ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔کابینہ اجلاس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کشیدگی کم کرنے کے لیے کہا تھا۔اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ جنگ بندی کی تجویز مصر

اور بعض دوسرے ممالک کی طرف سے دی گئی ہے۔ یہ جنگ بندی غیر مشروط ہوگی۔ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق رات دوبجے نافذہو گئی۔ادھر فلسطینی گروپوں نے بھی غزہ کے علاقے میں جنگ بندی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دو بجے سے جنگ بندی پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک جنگ بندی پرعمل درآمد کریں گے جب قابض اسرائیل کرے گا۔ اگر اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ توڑا تو ہم بھی اس پر قائم نہیں رہیں گے۔

جنگ بندی پرعمل درآمد کے بعد رات گئے غزہ میںلوگ خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے اور جنگ بندی کی خوشی کا جشن منایا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے گذشتہ 11 روز میں اسرائیل پر 4300 راکٹ داغے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے تھے اور عیدالفطر کے موقعے پروہ عیدکی تقریبات بھی نہیں منا سکے ہیں۔بین الاقوامی سطح پر 10 مئی سے جاری خون خرابے کو روکنے کے دباؤ کے بعد اس جنگ بندی کے لیے مصر نے مذاکرات کیے تھے

جس میں غزہ کا دوسرا طاقتور عسکری گروہ اسلامی جہاد بھی شامل تھا۔حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیا نے خوشی منانے کے لیے سڑکوں پر جمع ہزاروں فلسطینیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فتح کی خوشی ہے۔ اسرائیلی ریڈیو اسٹیشنز جو مسلسل خبریں اور تبصرے نشر کررہے تھے

وہ دوبارہ موسیقی اور گانے بجانے شروع ہوگئے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جنہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر اسرائیل کے غزہ پر حملے رکوانے کے لیے زور دیا تھا، جنگ بندی کا خیر مقدم کیا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی سمجھوتے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس ترقی کرنے کا حقیقی موقع ہے اور میں اس کے لیے کام کرنے کے لئے پرعزم ہوں

ساتھ ہی انہوں نے سمجھوتے کے لیے مصر کی کوششوں کو بھی سراہا۔ جنگ بندی مصر صدر عبدالفتاح السیسی کی کوششوں سے عمل میں لائی گئی ہے۔ صدر السیسی جلد ہی فلسطینی اراضی اور اسرائیل کے پاس دو الگ الگ وفود بھیجیں گے تاکہ جنگ بندی معاہدے پرعمل درآمد کیا جاسکے۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اسرائیل اور

فلسطین پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تنازع کا بنیادی محرک حل کرنے کے لیے مذاکرات کریں۔ساتھ ہی انہوں نے بین الاقوامی برادری سے تعمیر نو اور بحالی کے لے تیز، پائیدار معاونت کے مضبوط پیکج کے لیے اقوامِ متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مطالبہ کیا۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان 11 روز کے دوران اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کی گئی بمباری کے نتیجے میں 65 بچوں

سمیت 232 فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں جنگجو بھی شامل تھے جبکہ 1900 کے قریب زخمی ہوئے۔حماس حکام کے مطابق اسرئیلی حملوں کے نتیجے میں عمارتوں کے ملبے کے ڈھیروں میں تبدیل ہونے کی وجہ سے ایک لاکھ 20 ہزار افراد در بدر ہوئے۔دوسری جانب حماس کے راکٹس کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک فوجی اور 2 بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک بھارتی اور 2 تھائی لینڈ کے شہری شامل تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…