جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

’’ قصاب بےلگام گوشت کے منہ مانگے دام مقرر‘‘ بڑے اور چھوٹے گوشت کی نرخوں میں ہوشربا اضافہ قصابوں نے سرکاری ریٹ لسٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک دی

datetime 21  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ (این این آئی )فیصل آباد بیلگام قصابو ں نیخودساختہ ریٹ مقرر کر لیے انتظامیہ نے چپ سادھ لی شہریوں کا حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹس عوام کو نہ صرف ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام دکھائی دے رہے ہیں بلکہ سرکاری نرخناموں پر اشیائے خورد و نوش کی فراہمی یقینی بنانا اس کے بس میں دکھائی نہیں دے رہا ہے

پرائس کنٹرول کمیٹیاں منظر سے غائب ہو چکی ہیں جس کی بنا پر بیلگام قصابوں نے خود ساختہ ریٹ مقرر کر رکھے ہیں قصا ب حضرات بڑا گوشت 600 روپے کلو اور چھوٹا گوشت 1200روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرکے شہریوں کی بھی کھال اتار رہے ہیں قصابوں نے سرکاری ریٹ لسٹ ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ پرکشش مراعات اور تنخواہیں ہیں وصول کرنے والے پرائس کنٹرول کمیٹیاں مجسٹریٹ سرکاری نرخنا موں پر عمل درآمد کروانے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں ہیں اور شہریوں کو خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ضلعی انتظامیہ زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی طور پر عوام کو ریلیف فراہم کریں اور من مرضی کے ریٹ وصول کرنے والے قصابوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…