اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑرہی ہے، مافیاز ہمیں ناکام نہیں کر سکتی، مافیا بلیک میل کرناچاہتاہے، کہتے ہیں کہ اگراین آراونہ دیا توحکومت گرادیں گے، مافیاز کو قانون کے نیچے لے کر رہونگا، اتنے معاشی مسئلے کسی حکومت کو نہیں ملے جو ہماری حکومت
کو ملے،اگر قرضوں کی قسطیں ادانہ کرتے توڈیفالٹ کرجاتے، 50 سال بعد پاکستان کی انڈسٹری ترقی کی راہ پر گامزن ہے،پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو مرکزی دھارے میں لائیں گے،پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو مرکزی دھارے میں لائیں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے نوکنڈی تاماشکیل شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی ورچوئل تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف قانون کی حکم رانی کی جنگ لڑرہی ہے، مافیا بلیک میل کرناچاہتاہے، وہ کہتے ہیں کہ اگراین آراونہ دیا توحکومت گرادیں گے، مخالفین کواپنی سیاسی موت نظرآرہی ہے، مافیاکوخوف ہے کہ حکومت کام یاب نہ ہوجائے، لیکن یہ ہمیں ناکام نہیں کر سکتے، 5 سال بعد دیکھنا چاہتا ہوں کہ مافیاز کو قانون کے نیچے لے کر آؤں۔انہوں نے کہاکہ مخالفین کی خواہش ہے کہ حکومت ناکام ہو جائے، وفاق میں حکومت میں آئے تو پہلے ہی دن کہا گیا کہ ناکام ہو گئے، مخالفین کہتے تھے کہاں ہے نیا پختونخوا؟، ہم کے پی میں دوتہائی اکثریت لے کر دوبارہ واپس آگئے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں قانون کی نہیں طاقت کی حکمرانی تھی، وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو، جب قانون کے سامنے سب برابرنہیں ہوتو وہاں جنگل کاقانون ہوتاہے، مدینہ کی ریاست میں قانون کی بالادستی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت کوبہت خراب معاشی
حالات ملے، اتنے معاشی مسئلے کسی حکومت کو نہیں ملے جو ہماری حکومت کو ملے، اقتدار میں آنے کے بعد پہلا سال معیشت کوسنبھالنے میں لگا اوردوسرے سال کوروناآگیا، ہم نے معیشت اورعوام دونوں کو کورونا سے بچایا، دنیابھر میں تسلیم کیا جاتا ہے کہ کورونا میں جس ملک نے اپنی معیشت کو بچایا وہ پاکستان ہے، ایس او پیز پر
عملدرآمد کریں تو اس مشکل وقت سے بھی نکل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قرضوں کی قسطیں ادانہ کرتے توڈیفالٹ کرجاتے، 50 سال بعد پاکستان کی انڈسٹری ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان سے ووٹ نہ ملنے کی وجہ سے بلوچستا ن کو چھوڑ دیا گیا، جس کی وجہ سے بلوچستان دیگر صوبوں سے پیچھے
رہ گیا ہے، ماضی میں بلوچستان کے مسائل پر توجہ نہیں دی گئی، بلوچستان کے لوگوں کو یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ ان کی کوئی فکر نہیں کرتا، پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو مرکزی دھارے میں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نوکنڈی وہ علاقہ ہے جسے ملک بھول چکا تھا، سڑک کی تعمیر پر این ایچ اے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اس
شاہراہ کے بہت دوررس نتائج ملیں گے، ملک کے مستقبل کیلئے علاقوں کو جوڑنا بہت ضروری ہے، نوکنڈی سے ماشکیل ملک کا پسماندہ ترین علاقہ ہے، بلوچستان کا ایک مسئلہ علاقوں میں بہت زیادہ فاصلہ ہے، کوشش ہے کہ ہر علاقے میں ٹرک چلیں تا کہ کوئی بھوکا نہ سوئے، ہماری کوشش ہے کہ مزدور کو مفت کھانا اور رہائش دیں۔وزیر
اعظم نے کہا کہ بھارت میں سب سے زیادہ امیر اور غریب میں فرق ہے، چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، چین نیکرپشن پر425 وزیروں کوجیل میں ڈالا۔ہماری اولین ترجیح غربت کا خاتمہ ہے، خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کار ڈ مل گیا ہے، اگلے مرحلے میں پنجاب کے تمام شہریوں کو صحت کارڈ دیے جائیں گے،تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے ملک میں پہلی بار ایک نصاب لے کر آ رہے ہیں۔