کراچی(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نےپیپلزپارٹی کی قیادت کی مشاورت سے اہم فیصلے کرنے کی شروعات کردیں۔ کئی بڑی وکٹیں گرادیں، کرپشن، غفلت اور سیاسی پشت پناہی کے الزام میں نامزد اورلاپتہ کئی افسران کو عہدوں سے ہٹادیا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو، ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو اور کئی ڈپٹی کمشنرز کو عہدوں سے فارغ کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں سید قائم علی شاہ، صوبائی وزراء سید مراد علی شاہ اور شرجیل میمن شریک ہوئے۔صوبائی وزراء نے دبئی میں پارٹی قیادت ہونے والے اجلاس سے متعلق وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں اہم فیصلے بھی کیے گئے،جس میں کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو اور آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے جاری رسہ کشی کے بعد سندھ حکومت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو عہدے سے ہٹا کر انہیں محکمہ اینٹی کرپشن کا چیئرمین تعینات کردیا جبکہ سینئر پولیس آفیسر مشتاق مہر کو نیا کراچی پولیس چیف تعینات کردیا۔ مشتاق مہراس وقت ایڈشنل آئی جی اسپیشل برانچ تعینات اور تعطیلات کے لیے بیرون ملک میں ہیں۔ دوسری جانب جن سرکاری افسروں کو عہدے سے ہٹایا گیا ہے ان میں ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو، سیکرٹری کوآپریشن شاذرشمعون،ڈی جی سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی منظور کاکا شامل ہیں،جبکہ دادو، جامشورو، شکار پور،سانگھڑ، میر پور خاص سمیت دس ڈپٹی کمشنر کو بھی عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر حیدر آباد خالد شیخ کو عہدے سے ہٹا کر ڈپٹی منیجر واسا لگا دیا گیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے یہ اہم فیصلے اپیکس کمیٹی کی جانب سے دی گئی سفارشات کے بعد کیے گئے