لندن(نیوز ڈیسک) لارڈز کی بے جان پچ پرکینگروز شیر بن گئے، پہلے روز صرف ایک وکٹ پر 337رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا،کرس روجرز 158 اوراسٹیون اسمتھ 129 کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایشز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں لارڈز کی بے جان وکٹ کا آسٹریلوی بیٹسمینوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا،کپتان مائیکل کلارک نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، انگلش بولرز جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ ابتدا میں ردھم حاصل نہ کرپائے، کینگرو اوپنرز نے فی اوور 5سے زائدکی اوسط برقرار رکھی، کرس روجرز زیادہ پ±ر اعتماد نظر آئے، پہلے ہی اوور میں اینڈرسن کی ایک گیند تھرڈ سلپ کے اوپر سے گزری لیکن بعد ازاں انھوں نے گھبراہٹ کا شکار ہوئے بغیر کئی عمدہ اسٹروکس کھیلے، ڈیوڈ وارنر کو ابتدا میں تھوڑی دشواری ہوئی۔انھوں نے ابھی روایتی انداز میں جارحیت کا مظاہرہ شروع کیا ہی تھا کہ وکٹ گنوا بیٹھے، معین علی کی گیند پر جیمز اینڈرسن نے مڈآف سے بھاگ کر آسان کیچ تھاما،اوپنر کی اننگز کا 38پر اختتام ہوا تو آسٹریلیا کا اسکور 78 تھا، اسٹیون اسمتھ نے کریز پر آتے ہی اسپن بولنگ کیخلاف اپنی مہارت کی دھاک بٹھانا شروع کردی، لنچ تک ٹیم کی سنچری مکمل ہوچکی تھی، اس کے بعد بھی انگلش بولرز کو سکھ کا سانس لینا نصیب نہ ہوا، اکا دکا مواقع پیدا بھی ہوئے تو ان کا فائدہ نہ اٹھایا جاسکا،ففٹی کا سنگ میل عبور کرتے ہی اسٹیون اسمتھ نے بین اسٹوکس کی باہر جاتی گیند کو چھیڑا لیکن ای این بیل دوسری سلپ میں ایک لو کیچ نہ تھام سکے۔کرس روجرز کا انفرادی اسکور 78تھا کہ معین علی کو سویپ شاٹ کھیلنے کی کوشش میں گیند گلوز کو چھو کر گزری،جوز بٹلر نے ہاتھ ڈالا لیکن قابو نہ کر سکے، چائے کے وقفے تک میزبان بولرز وکٹ کو ترستے رہے، کینگروز نے اپنا ٹوٹل 191تک پہنچا دیا،بعد ازاں اسمتھ نے کیریئر کی 10ویں سنچری 161گیندوں پر مکمل کرلی۔ان سے 70منٹ قبل کریز پر آنے والے سست رو کرس روجرز نے یہی سنگ میل 209گیندوں پر عبور کیا، وہ 35سال کی عمر کے بعد 5سنچریاں بنانے والے واحد آسٹریلوی بیٹسمین بھی بن گئے، کینگروز نے رنز کی رفتار میں خاطر خواہ اضافہ کرتے ہوئے 300کا ہندسہ 81ویں اوور میں پار کیا، دن کا اختتام ایک وکٹ پر 337رنز پر ہوا، جمعے کو روجرز 158اور اسمتھ 129رنز سے اننگز کا دوبارہ ا?غاز کرینگے، دونوں کے مابین دوسری وکٹ کیلئے ریکارڈ 259رنز کی شراکت قائم ہوچکی،اس سے قبل 1930میں بریڈ مین اور ووڈفل نے231رنز جوڑے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں