اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ ناانصافی نہیں کی۔ ٹیلیفون پر عوام سے براہ راست گفتگو میں وزیراعظم نے جہانگیر ترین سے متعلق ایک شہری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے لیکن جہانگیر ترین کو واضح طور پر کہا ہے، میں نے ناانصافی کبھی کسی سے نہیں کی۔انہوںنے کہاکہ
جو میرے مخالف ہیں جن کے خلاف میں نے 25 سال جنگ لڑی ہے اور جہاد کیا ہے، کسی سے بھی میں نے کسی قسم کی ناانصافی نہیں کی، کوئی آج مجھے کہے کہ کسی پر جھوٹا کیس بنایا ہے اور انتقامی کارروائی کی ہے، کوئی ایک جگہ بتائیں۔انہوں نے کہا کہ تو جب میں مخالف سے نہیں کرتا تو اپنی پارٹی میں جہانگیر ترین سے کیوں کروں، اس لیے ناانصافی کسی سے بھی نہیں ہونی چاہیے لیکن یہ میرا وعدہ ہے کہ جنہوں نے چینی مہنگی کرکے عوام کو تکلیف پہنچائی ہے اگر میری حکومت بھی چلی جاتی ہے تو ان کو این آر او نہیں ملے گا۔عمران خان نے کہا کہ ملک کے بڑے سیاست دان اور اشرافیہ سب کی شوگر ملز ہیں، جب چینی ایک روپے مہنگی ہوتی ہے تو عوام کے جیب سے 5 ارب روپے نکل کر شوگر ملوں کے پاس چلے جاتے ہیں اور ہمارے دور میں 25 روپے چینی مہنگی ہوگئی تو سوچیں ایک سو ارب سے زائد روپے عوام کے جیبوں سے نکل کر شوگر ملز کو گئے۔انہوں نے کہا کہ شوگر ملوں نے 5 برسوں میں ٹیکس 22 ارب روپے دیا ہے، اس میں سے ان کو 12 ارب روپے واپس ملے تو مجموعی طور پر 10 ارب روپے انہوں نے ٹیکس دیا جبکہ 5 برسوں میں 29 ارب روپے سبسڈی ملی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ طاقت ور لوگ نہ ٹیکس دیتے ہیں اورچینی جب چاہے مہنگی کرتے ہیں لیکن سارا سال چینی کی قیمت اوپر جاتی ہے، اس لیے میرا وعدہ ہے کہ مافیا سے کوئی رعایت نہیں ہوگی لیکن کسی سے ناانصافی بھی نہیں ہوگی۔