ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)سعودی عرب میں مقیم غیرملکی ملازمین کے اپنے لیے ‘ابشر’ کے ذریعے خروج ونہائی اور خروج وعودہ ویزے نکلوانے کے تجربات کا آغاز کردیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں محنت کے نئے قوانین کے تحت ملازمین اب خود ہی خروج عودہ اور خروج ونہائی کے ویزے نکلوا سکیں گے، اس سلسلے میں تجربات کا آغاز بھی کردیا گیا۔
نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کا ذیلی ادارہ(جوازات) آن لائن پلیٹ فارم ابشر کے ذریعے ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ ویزا کے حصول کی سہولت فراہم کررہا ہے، غیرملکی کارکنان کے لیے یہ سہولت پہلے میسر نہیں تھی، اس سلسلے میں وزارت افرادی وقوت وسماجی بہبود کا تعاون حاصل ہے۔ جوازات کا کہنا ہے کہ تارکین وطن 30 دن کے لیے خروج وعودہ اور نہائی نکلوانے کے مجاذ ہوں گے، ابشر پر درخواست دائر کرنے کے بعد 10 دن تک انتظار بھی کرنا ہوگا جس کے بعد 11ویں دن ملازم کو ویزے جاری کروانے کے لیے پانچ دن کی مدت دی جائے گی اس دوران فائنل نہیں کیا گیا تو درخواست لاک کردی جائے گی۔ اور پھر یہ معاملہ وزارت افرادی قوت کے پاس پہنچ جائے گا جو صورت حال کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کرے گی۔ ابشر سسٹم کے ذریعے کارکن کو اپنے لیے ویزے حاصل کرنے کے لیے چندبنیادی قواعد مقرر ہیں۔ اصول کے مطابق اسپانسر یا کارکن کا اسٹیٹس ’متوفی‘، ’ہروب‘ اور’ریکروٹمنٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب‘ کا نہ ہو۔ اسی طرح کارکن پر کسی قسم کا ٹریفک چالان واجب الاد نہ ہو،
کارکن درخواست جمع کراتے وقت مملکت میں ہو، کارکن کا اقامہ اور پاسپورٹ کارآمد ہونا بھی لازمی ہے۔نئے قوانین کے تحت ویزوں کی درخواست جمع کراتے وقت ملازم کے اقامہ کی مدت کم از کم تین ماہ ہو، حاصل کیے جانے والے ویزے کی مدت 30 دن سے زائد نہ ہو۔ کارکن کو اقرار نامے پر دست خط بھی کرنا ہوگا۔ دوسریجانب سعودی عرب کے مرکزی بنک نے بیرون ملک سے
آنے والے غیر سعودی باشندوں کی انشورنس پالیسیاں اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ کرونا وائرس سے ہونے والے خطرات پر قابو پایا جا سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مرکزی بینک نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ غیرملکی باشندوں کی انشورنس دستاویزات اپ ڈیٹ کرنے کا مقصد عمرہ کی سعادت حاصل کرنے یا سیاحت کی غرض سے آنے والے غیرملکیوں کو طبی تحفظ فراہم کرنا اورکروناوبا کی وجہ سے درپیش خطرات کا تدارک کرنا اور خطرات پرقابو پانا ہے۔بینک نے مزید کہا کہ
اس تازہ کاری کا مقصد یہ ہے کہ سعودی عرب میں بیرون ملک سے سیاحت ،زیارت یا عمرہ کے لیے آنے والے افراد کے لیے کرونا وائرس کے انفیکشن کے خدشات سے متعلق کیسوں کی روک تھام اور غیرملکیوں کو مناسب طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ان کی مدد کرنا ہے۔سعودی سنٹرل بینک کا کہنا تھاکہ انشورنس دستاویزات کو اپ ڈیٹ کرنے کے کئی فواید ہیں جن میں انشورنس کوریج کی دستیابی ، متاثرہ کیسز کے علاج کے اخراجات ، متاثرین کو قرنطینہ میں رکھنے اور اس دوران ان کی طبی ضروریات کی دیکھ بحال جیسے فواید شامل ہیں۔