بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

سعودی عرب کا دستور کل بھی قرآن کریم تھا اورہمیشہ قرآن کریم ہی ہمارا دستور ہوگا، شہزادہ محمد بن سلمان نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 29  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے ولی عہد عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت کا آئین ہمیشہ کے لیے قرآن ہے۔ قرآن کریم سے اجتہاد اور فکری رہ نمائی کا حصول جاری رکھیںگے۔ سعودی عرب شخصی اور سماجی شعبوں میں قرآن پاک کی واضح

تعلیمات پر سختی کیساتھ عمل پیرا ہے۔سعودی عرب کی ترقی اور وسیع تراصلاحات کے پروگراموژن2030کے پانچ سال پورے ہونے پر ایک انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا دستور کل بھی قرآن کریم تھا اورہمیشہ قرآن کریم ہی ہمارا دستور ہوگا۔ ہم اسلام کے اعتدال پسندانہ نہج اور فکر پر عمل پیرا ہیں۔ انتہا پسندی کی بیخ کنی سے دنیاوی مفادات کے حصول میں مدد ملے گی۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ دنیا کے وسرے ممالک کی طرح سعودی عرب بھی دہشت گردی اور انتہا پسندی کا نشانہ رہا ہے۔ اس فکری انتہا پسندی کے نتیجے میں مملکت کی ترقی کا سفرمتاثر ہوا۔ جو شخص بھی دہشت گردانہ نظریات پرچلے گا وہ مجرم ہوگا اور اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دینی فتاوی زمان ومکان کے بدلنے سے بدل جاتے ہیں۔ کسی شخص کو سزا صرف قرآن کی کسی واضح نص کے مطابق ہی دی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…