کراچی(نیوز ڈیسک) سینئر بیٹسمین یونس خان نے ایک بار پھرکپتانی کے سہانے خواب دیکھنا شروع کردیے، ان کا کہنا ہے کہ اب پیشکش ہوئی تو انکار نہیں کروں گا، سینئر بیٹسمین مستقبل قریب میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، انھوں نے ون ڈے میں واپسی کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔یونس کہتے ہیں کہ وقت آنے پر خود عزت کے ساتھ کھیل کو الوداع کہہ دوں گا، پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے عظیم کرکٹر جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑ کر خوشی ہوگی، ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈپارٹمنٹس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے اعزاز میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو میں کیا، یونس خان نے کہا کہ میں ابھی جانے والا نہیں مزید کرکٹ کھیلوں گا لیکن50 برس کی عمر تک بھی نہیں کھیل سکتا، میری کوشش ہوگی کہ کھیل کو از خود اور عزت کے ساتھ خیر باد کہوں۔انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کپتان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری ادا کی، آئندہ قیادت سونپی گئی تو انکار نہیں کروں گا،کپتان کی حیثیت سے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنا میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی، ون ڈے میں بھی کم بیک کرنا چاہتا ہوں، انھوں نے کہا کہ میں نے اپنی کرکٹ کی زندگی میں بہت مدوجزر دیکھے،اس مقام تک پہنچانے میں سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف کا بہت بڑا ہاتھ ہے، انھوں نے ہر موقع پرمیری رہنمائی اورہمت افزائی کی،سابق کرکٹرز باسط علی،اقبال قاسم اور عبدالرقیب کا ممنون رہوں گا،خاندان کے اہم ترین افراد کے دنیا سے چلے جانے پر دلبرداشتہ ہوکر کرکٹ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔بعدازاں مذہبی رحجان کی حامل والدہ کے قریب ہونے سے ہرآزمائش کواللہ کی رضا جان کر قبول کیا،والد، بھائی اور بہن کو یاد کرکے ان کی خواہش کے مطابق بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتا ہوں، یونس خان نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی مڈل آرڈر بیٹنگ لائن میں کوئی خلا نہیں، امید ہے کہ اس حوالے سے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی، شان مسعود اچھا بیٹسمین ہے اور وکٹ پر ہم دونوں کے درمیان اچھی انڈر اسٹینڈنگ رہتی ہے۔یونس خان نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈپارٹمنٹس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،مجھے بھی ابتدائی دور میں محکمہ جاتی ٹیم میں شمولیت کے سبب مالی سہارا ملا،انھوں نے کہا کہ حنیف محمد سابق عظیم کھلاڑی ہیں، مجھے ان سے سیکھنے کا موقع ملا،کسی بھی پلیئر کو بہتر کارکردگی کے لیے ایک اسٹائل پر توجہ دینی چاہیے، چاہے وہ اٹیک ہو یا ڈیفنس، دنیا کی معروف ٹیموں کے بہترین کھلاڑی اسی تکنیک پر عمل کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اپنے دور کے عظیم بیٹسمین جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑ کر ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز جوڑنے والا پاکستانی بیٹسمین ہونے پر نازکروں گا۔