اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف نے پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ سے بچائوکیلئے جہانگیر ترین کو ’’فیس سیونگ‘‘ دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا تاکہ پنجاب کے بجٹ اور قومی بجٹ کی منظوری سے پہلے پی ٹی آئی کے اندرہی کوئی بڑا تماشا نہ لگ جائے، جس کے نتیجے میں حکومت جاتی رہے۔قومی موقر نامے ’’امت‘‘ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے جہانگیر ترین اور ان کے
بیٹے علی ترین کو ’’فیس سیونگ‘‘ دینے کی حکمت عملی اپنائی ہے تاکہ اگلے مالی سال کے مرکزی و صوبائی بجٹ آسانی سے منظور ہوسکیں۔ دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کے قریبی ساتھی اسحاق خاکوانی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ جہانگیر ترین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کیلئے کوئی کوشش کی ہو ، کچھ ممبران اسمبلی ہیں جنہوں نے جہانگیر ترین سے کہا ہے کہ ہم نے آپ کی بات سنی ہے اور ہمیں لگا ہے کہ آپ کی باتوں میں سچائی ہے ، اور آپ کیساتھ نا انصافی ہو رہی ہے ، ہم اپنی طرف سے وزیراعظم عمران خان سے ملیں اور ان کے گوش گزار کریں کہ جو حالات آپ کو بتائے جارہے ہیں یا جو سرکاری ملازمین میں تاثرپایا جاتا ہے کہ بالکل غلط ہے ۔ انہوں نے اپنی طرف سے ٹائم مانگا ہے میر ا نہیں خیال کے جہانگیر ترین نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے کوئی ٹائم مانگا ہے ۔اسحاق خاکوانی کاکہنا تھا کہ میرے مشاہدے میں ہے کہ بہت سارے لوگ ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ جہانگیر ترین کیساتھ ناانصافی ہوئی ہے ، میرے مطابق 10ایم این جہانگیر ترین کی حمایت میں کھڑے ہیں جبکہ ان میں 2 وفاقی وزیر بھی شامل ہیں، صوبائی اسمبلی کے اراکین کی تعداد بھی تقریباً 2 درجن کے قریب ہے ، جنہوں نے جہانگیر ترین کے موقف کی حمایت کی ہے ۔