منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک میں آکسیجن کی قلت کاخدشہ ختم۔۔آکسیجن کی وافر فراہمی کیلئے پاکستان اسٹیل ملزکے ملازمین کی بڑی آفر

datetime 25  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )ملک میں کرونا وباء کی تباہ کاریوں میں شدت آنے کے بعد آکسیجن کی قلت کے خدشہ نے سر اٹھا لیا ، موجود صورتحال میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ پاکستان اسٹیل کے آکسیجن پلانٹ کو فعال کر کے مطلوبہ آکسیجن کی مقدار پوری ہو سکتی ہے۔پاکستان اسٹیل ملازمین کا کہنا تھا کہ آکسیجن پلانٹ12دن میں

فعال ہو جائے گا جو 2015سے بند پڑا ہے اس دوبارہ فعال کرنے کیلئے 40افراد پر مشتمل عملے کی ضرورت ہے اس وقت ملک میں آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کیلئےچوبیس گھنٹے کام کرکے صرف ایک ہفتے میں مطلوبہ آکسیجن کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے ۔ دوسری جانب آکسیجن ڈیلرزکا کہنا ہے کہ ایک گیس سلنڈر پر 3750 روپے کا ٹیکس ہے اورایک کنٹینر پر 15 لاکھ روپے کے محصولات سلنڈرز کی درآمد کو دشوار بنارہے ہیں ۔ آکسیجن ڈیلرز کے مطابق کرونا کی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے آکسیجن سلنڈرز کے اسٹاک کو بڑھانا ضروری ہے ،حکومت سلنڈرز کی درآمد پر ڈیوٹی محصولات معطل کرے۔ ڈیلرزنے مزید کہا کہ سلنڈرز کی امپورٹ میں ایک ماہ لگے گا اس لئے سلنڈرز کی دستیابی ممکن بنانے کے لیے فوری فیصلہ کیا جائے، اس وقت گیس کا نہیں بلکہ سلنڈرز کی قلت کا سامنا ہے۔ڈیلرز نے بتایا کہ لاہور اسلام آباد کے علاوہ ملک بھر میں آکسیجن کی طلب معمول پر ہے ۔واضح رہے کہ میڈیکل آکسیجن ڈیلرز نے کہا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد میں آکسیجن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تاہم ملک بھر میں صورتحال کنٹرول میں ہے اور کسی شہر میں آکسیجن کی سپلائی میں تعطل کا کوئی فوری خدشہ نظر نہیں آرہا ۔ڈیلرز کے مطابق پاکستان میں آکسیجن کی فراہمی کا کوئی مسئلہ نہیں تاہم سلنڈرز کی دستیابی کو خدشات کا سامناہے۔ کرونا کی لہر کے دوران بڑے پیمانے پر

شہریوں نے اپنے گھروں میں آکسیجن سلنڈرز رکھنا شروع کردیے ہیں جس سے سلنڈرز کی قلت کا سامنا ہے، ہسپتالوں میں یہ سلنڈرز خالی ہوکر دوبارہ ڈیلرز کے پاس آتے ہیں لیکن گھروں کے علاوہ ہسپتالوں میں بھی سلنڈرز کا اسٹاک رکھا جارہا ہے۔آکسیجن کے ڈیلرعمیر نے بتایا کہ پاکستان میں آکسیجن سلنڈرز کی درآمد پر بھاری ٹیکس اور ڈیوٹی عائد ہے جس کی وجہ سے سلنڈرز کی درآمد محدود ہوگئی ہے ایک سلنڈر پر لگ بھگ تین ہزار سات سو پچاس روپے کے ٹیکس امپورٹ کی سطح پر وصول کیے

جاتے ہیں اور کورونا کی وبا کے باوجود یہ ٹیکس ختم نہیں کیے گئے ایک کنٹینر جس میں 400 سلنڈرز آتے ہیں 15 لاکھ روپے کی ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کرنے کلیئر کرایا جاتا ہے جو موجودہ حالات میں ختم ہونا چاہیے۔ڈیلرز کے مطابق اس وقت مارکیٹ میں آکسیجن سلنڈر کی ری فلنگ معمول کے مطابق جاری ہے اس وقت 55 کیوبک فٹ آکسیجن کی ری فلنگ 400 روپے، 120 کیوبک فٹ کی ری فلنگ 1200 روپے جبکہ 240 کیوبک فٹ آکسیجن کی ری فلنگ 1800 روپے میں کی جارہی ہے

البتہ سلنڈرز کی قیمتوں میں کرونا کی وبا سے دگنا اضافہ ہوچکا ہے ۔ اس وقت 55 کیوبک فٹ کا سلنڈر 10 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے، 110 کیوبک فٹ کا سلنڈر 15 ہزار روپے جبکہ 240 کیوبک فٹ کا سلنڈر 23 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ڈیلرزنے کہا کہ بھارت کی صورتحال اور پاکستان میں بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری ہے کہ سلنڈرز کی خاطر خواہ تعداد میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے ، حکومت سلنڈرز پر محصولات ختم کربھی دے تب بھی سلنڈرز درآمد کرنے میں ایک ماہ کا عرصہ لگے گا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…