بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

بجلی صارفین پر ایک ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری

datetime 23  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ بجلی کے صارفین پر ایک ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے جس سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا اور عوام

کی کمر ٹوٹ جائے گی۔کرونا وائرس کی وجہ سے عوام پہلے ہی شدید دبائو کا شکارہیں اور ان پر مذید بوجھ لادنا انکی مالی مشکلات بڑھانے کے مترادف ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کے لئے عوامی سماعت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس دوران فیصل آباد، لاہور اور اسلام آباد کی الیکٹرک سپلائی کمپنیوں نے 676.9 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کر دیا ہے جبکہ سات دیگر ڈسکوز کی جانب سے نرخ بڑھانے کی درخواستوں پر سماعت جلد مکمل کر لی جائے گی جس کے بعد بجلی کا ٹیرف بڑھایا جائے گا جس سے سرکاری اور نجی شعبہ میں جاری منصوبوں کی لاگت میں زبردست اضافہ ہو جائے گا، صنعتی و زرعی پیداوار اور برآمدات متاثر ہونگی جبکہ عوام کا معیار زندگی مذید گر جائے گا۔میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے بعد حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ کے اعلامیہ کو نہ تو روک سکتی ہے اور نہ ہی اس میںتاخیر کر سکتی ہے تاہم حکومت اس شعبہ میں سرمایہ کاری اور اصلاحات کے زریعے لائن لاسز اور بجلی چوری کو کم کر کے چار سو ارب روپے سالانہ بچا سکتی ہے۔حکومت فوری طور پر پرانے بجلی گھروں کو بند کرنے،تمام آئی پی پی کو بجلی کی قیمت کم کرنے، ریکوری اوربجلی کی تقسیم کا نظام بہتر

بنانے، چوری کے خاتمے اور چینی سرمایہ کاروں کو قرضے کی واپسی میں رعایت دینے پر راغب کر سکتی ہے جس سے بجلی کے نرخ میں بار بار اضافہ کی ضرورت نہیں پڑے گی جبکہ ان معاملات کو نظر انداز کرنے سے اگلے دو سال میں گردشی قرضہ 4.6 کھرب روپے تک بڑھ جائے گا جس کے نتیجہ میں بجلی کی قیمت کوناقابل یقین حد تک بڑھانا ضروری ہو جائے گاجو ملکی معیشت کو ڈبو دے گا۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…