اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے 6ارب ڈالر قرضہ توسیع سہولت پروگرام کی شرائط پر نظر ثانی کے لیے کوئی باضابطہ درخواست نہیں کی ،پاکستان کے ڈائر یکٹ ٹیکس بہت کم ، خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے،روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی ، مہتاب حیدرکی شائع
خبر کے مطابق آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ٹریسا دابن سانچز نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام تین سال کی مدت کیلئے ہے اور مطلوبہ اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے ، اصلاحات کے حوالے سے کورونا کے تناظر میں از سرنو تعین کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے زیراہتمام ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈائر یکٹ ٹیکس بہت کم ہیں اس حوالے سے خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان 4 فیصد کی اقتصادی شرح نمو پر واپس جانے کا کافی پوٹینشل ہے لیکن اس کے لئے عدم توازن کو ختم کیا جائے ، پاکستان کے توانائی کے شعبہ کو ایک بڑا چیلنج کا سامنا ہے اور ملک کو ایک بڑے گردشی قرضے سے نمٹنے کی ضرورت ہے، اسی طرح کی صورتحال ٹیکس اصلاحات سے متعلقہ ہے جو لوگ امیر ہیں انہیں لازمی طور پر ٹیکس نیٹ میں آنا چاہئے ، نیپرا جیسے اداروں کو پہلے ہی مضبوط کیا جانا چاہئے تھا۔