ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

ایران کاعالمی طاقتوں سے معاہدہ،پاکستان کا اہم اقدام

datetime 15  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر پٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران کے قدرتی گیس کے شعبے پر عائد پابندیاں اٹھنے کے دو سال کے اندر اندر پاکستان کو ایرانی قدرتی گیس کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔بی بی سی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاکستان اس گیس پائپ لائن منصوبے پر یکم اکتوبر سے کام شروع کر دےگا اور معاہدے کے تحت 30 ماہ میں اس پائپ لائن کو مکمل ہونا ہے لیکن حکومت کی کوشش ہے کہ یہ پائپ لائن دو سال میں مکمل ہو جائے۔پاکستان نے اس پائپ لائن کو بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے ساتھ جوڑ دیا ہے، اس طرح اس گیس پائپ لائن کے لیے پیسے بھی مل گئے ہیں اور چینی تعمیراتی کمپنیاں بھی کام شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ ایران بھی اپنے ملک میں ڈھائی سو کلومیٹر پائپ لائن اسی عرصے میں مکمل کر لے گا۔پٹرولیم کے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایران سے آنے والی یہ گیس ملک میں گیس کی کمی کا نصف فراہم کر سکے گی اس وقت ملک میں 2 ارب مکعب فٹ گیس کی کمی ہے اور اس پائپ لائن کے ذریعے ایک ارب مکعب فٹ گیس لائی جا سکے گی۔ اس دوران گیس کی طلب بھی بڑھ جائے گی اس کے باوجود اس پائپ لائن کے ذریعے ملکی ضرورت کا ایک بڑا حصہ درآمد کیا جا سکے گاانھوں نے کہا کہ ایران پر سے پابندیاں اٹھنے کے بعد پڑوسی ملک ایران کے ساتھ گیس کے حصول کے مزید منصوبے بھی بن سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ گیس پائپ لائن ایران کے ساتھ آخری پائپ لائن نہیں ہے۔ اب آپ ایسی کئی پائپ لائنز بنتے دیکھیں گے۔وفاقی وزیر قدرتی وسائل نے کہا کہ ایران دنیا کا دوسرا بڑا گیس پیدا کرنے والا ملک ہے اور پاکستان قدرتی گیس کے بحران کا شکار ہے۔ ایسے میں یہ بہت فطری بات ہے کہ دونوں پڑوسی ملکوں میں اس شعبے میں تعاون بڑھے۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ گیس کے نرخوں کے تعین کے لیے دوبارہ مذاکرات کرے گا۔انھوں نے کہا کہ ایک حلقے کی رائے ہے کہ ایران کے ساتھ گیس خریداری کا معاہدے کے مطابق پاکستان مہنگی گیس خرید رہا ہے۔معاہدے ہی کی ایک شق کے مطابق گیس کی فراہمی شروع ہونے سے ایک سال پہلے اس گیس کے نرخوں پر دوبارہ بات ہو سکتی ہے اور ہمارا ارادہ ہے کہ اس شق کو استعمال کرتے ہوئے گیس کے نرخوں پر دوبارہ بات شروع کی جائے پائپ لائن منصوبے میں بھارت کی شمولیت کے بارے میں ایک سوال پر شاہد خاقان نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی اس منصوبے میں واپسی پر اصولی طور پر تو کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن اب انڈیا کو اپنے لیے علیحدہ سے پائپ لائن بچھانا ہو گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اس منصوبے کے تحت 46 انچ قطر کی پائپ لائن بچھا رہا ہے جو صرف ہماری ضرورت ہی پوری کر پائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر بھارت اس منصوبے میں واپس آنا چاہتا ہے تو اسے اسی روٹ پر ایک اضافی پائپ لائن بچھانا پڑے گی۔جب اس منصوبے پر دستخط ہوئے تو بھارت بھی اس کا حصہ تھا لیکن ایران پر پابندیوں کے باعث پیدا ہونے والے بین الاقوامی دباو ¿ کے باعث بھارت نے اس پائپ لائن منصوبے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی بھارت کی علیحدگی کے بعد پاکستان نے اس پائپ لائن کا قطر 52 انچ سے کم کر کے 46 انچ کر دیا تھا۔شاہد خاقان نے کہا کہ اگر بھارت اپنے طور پر نئی لائن بچھائے تو پاکستان اس پائپ لائن سے بھی گیس حاصل کر سکتا ہے۔



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…