منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ پر حکم امتناعی جاری

datetime 15  جولائی  2015 |

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے باٹا پور میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے درخواست پر لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزاروں کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کلکٹر لاہور نے 10 جون کو لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 ءکی دفعہ 4کے تحت موضع کھیڑا اور سلطان پور میں واقع 1188 کنال اور پانچ مرلے اراضی ایکوائر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ۔یہ اراضی پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ حاصل کرنا چاہتی ہے جس کا مقصد باٹا پور کے علاقے میں کوئلے کے چھوٹے پاور پلانٹس لگانا ہے۔باٹا پور اور سلطان پور موضع میں 12لاکھ سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں اور حکومت کی جانب سے لگایا جانے والا پراجیکٹ ان شہریوں کی صحت اور زندگیوں کے لئے بڑا خطرہ ہے جو کہ آئین میں دیئے گئے بنیاد حقوق کے آرٹیکلز 25,24,23,14,9,4 کے خلاف ہے ۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کول پاور پراجیکٹ بین الاقوامی بارڈر کے قریب تعمیر کیا جا رہا ہے جبکہ وزارت دفاع کی پالیسی کے مطابق اس علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دیا گیا ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پلانٹ کی تعمیر کو بنیادی حقوق سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے اور اراضی ایکوائر کرنے کا نوٹیفیکیشن واپس لینے کا حکم دیا جائے۔درخواست گزاروں کی جانب سے مزید استدعا کی گئی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے پراجیکٹ پر مزید کام کرنے سے روکنے کا حکم بھی دیا جائے۔ عدالت نے درخواست گزاروں کا موقف سننے کے بعد باٹا پور میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے درخواست پر لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی۔ لارجر بنچ تشکیل دینے کے لئے اسی نوعیت کی تمام درخواستیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک کو بھجوا دی گئی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…