جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پرائس کنٹرول کمیٹیاں غائب، مرغی کی فی کلوقیمت 500 روپے تک پہنچ گئی، شہری پھٹ پڑے

datetime 19  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی میں رمضان المبارک کے دوران منافع خوری عروج پر پہنچ گئی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ منافع خوروں کو کوئی روکنے اور پوچھنے والا نہیں، سرکاری نرخ نامہ سمیت پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی غائب ہیں، بازاروں میں پرائس مجسٹریٹس کا نام و نشان نہیں ہے بیشتر اشیاء سرکاری قیمت سے 5گنا زیادہ مہنگی

فروخت کی جارہی ہیں جبکہ شہری انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، شہریوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شکایتی سیل قائم کر کے جان چھڑا لی اورگراں فروشی کے نام پر نمائشی کارروائیاں بھی بندکردی گئی ہیں۔کراچی میں دودھ، گوشت، پھل و سبزی کی سرکاری نرخ سے زائد نرخ پر فروخت جاری ہے، 94 روپے والا دودھ 130 روپے لیٹر، مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 214 روپے مقرر ہے تاہم 450 روپے سے 500روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے، 103 روپے والا امرود 200 سے 250 روپے، 98 روپے درجن کا کیلا 150 روپے، 253 روپے کلووالا لیمو 400 روپے، 22 روپے کلو مقرر بند گوبھی 80 سے 100 روپے، شملہ مرچ 33 روپے کے بجائے 140 سے 160 روپے، ہری پیاز 83 روپے کلو کے بجائے 160 جبکہ 22 روپے سرکاری نرخ والی پالک 50 روپے کلو میں دھڑلے سے بیچی جارہی ہے۔ حیران کن طور پر کمشنر کراچی کی جانب سے گروسریز، گوشت اور دودھ کی سرکاری پرائس لسٹیں گزشتہ 3سال سے اپ ڈیٹ ہی نہیں کی گئیں جس سے انتظامیہ کی منافع خوری کے مسئلے سے نمٹنے میں دلچسپی کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔عام سبزیوں کی قیمتیں کم ہیں لیکن خریدار چائنیز رائس اور ویجی ٹیبل رول میں استعمال ہونے

و الی سبزیوں کی خریداری تک ہی محدود ہیں جس کی وجہ سے بند گوبھی، شملہ مرچ، ہری پیاز، گاجر کی من مانی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں بند گوبھی 22 کے بجائے 80 سے 100 روپے کلو میں فروخت ہورہی ہے،شملہ مرچ 33 روپے کے بجائے 140 سے 160 روپے کلو میں بیچی جارہی ہے،ہری پیاز 83 روپے کلو کے بجائے

160 روپے کلو میں فروخت جاری22 روپے سرکاری نرخ والی پالک 50 روپے کلو میں دستیاب ہے۔دوسری جانب کراچی میں مرغی کا گوشت 480 روپے سے لیکر 500 روپے تک فروخت ہورہا ہے، شہری کہتے ہیں ہر ہفتے چکن کھانے والے اب پندرہ میں ایک بار ہی کھا رہے ہیں۔ پرائس لسٹ کے مطابق مرغی کا گوشت 214روپے

کلو ہے جبکہ بازار میں 500 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ 286روپے کلو کے حساب سے مرغی سپلائی ہورہی ہے، کمشنر کراچی دو سال سے پرانے ریٹ ہی جاری کر رہے ہیں، روڈ بند ہو جاتے ہیں تو تو فارم والے پیسے بڑھا دیتے ہیں۔شہریوں نے شکوہ کیاکہ مہنگائی رمضان سے پہلے کی ہے، حکومتی دعوے دعوے ہی رہ گئے، ہفتے میں ایک بار کھانے والے چکن پندرہ دن میں ایک بار کھا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…