لاہور،ملتان(نیوزڈیسک) بھارت نے پھربغیر وارننگ پانی چھوڑ دیا،دریائے چناب کی سطح بلند ہو گئی جبکہ دریائے سندھ میں سیلاب سے لیہ اور کوٹ ادو کے علاقےزیرآب آگئے ہیں ،بند بوسن سے لےکرجلال پور پیر والہ تک بیٹ کے علاقوں میں بھی پانی پھیل گیا ہے ، قادر آباد کے مقام پر سیلابی ریلے سے کٹاؤ، گدو بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ،ا سلام آباد کے راول ڈیم میں پانی کی سطح کم ہونے کے بعد سپل ویز بند کر دیئے گئے اب ڈیم میں پانی کی سطح 17 سو 47 فٹ ہے۔،بارشوں کے باعث راول ڈیم میں پانی کی سطح میں بلند ہو گئی تھی، ڈیم انتظامیہ کے مطابق روال ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی زیادہ سے زیادہ گنجائش17 سو 52 فٹ ہے،مظفر گڑھ میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہونا شروع ہو گئی ہے ، دوسری طرف دریائے چناب میں قادر آباد کے مقام پر سیلابی ریلے کے کٹاؤ کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دریاؤں کی تازہ صورتحال کے مطابق اس وقت مظفرگڑھ میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 84 ہزار 133 کیوسک اور اخراج 69 ہزار 353 کیوسک ہے ۔ دریائے سندھ میں ہیڈ تونسہ کے مقام پر بھی پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ چشمہ بیراج سے نکلنے والا چار لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا لیہ کی حدود میں داخل ہو چکا ہے جس سے متعدد دیہات کے بعد لیہ شہر کی قریبی آبادیاں بھی لپیٹ میں آنا شروع ہو گئی ہیں،دریا ئی کٹاؤ کے باعث مکانوں اور اراضی کے دریا برد ہونے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بعض سرکاری سکولوں میں بھی پانی داخل ہو چکا ہے ۔ دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے