اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موجودہ حکومت اگر آ ئی ایم ایف کی سفارشات پر عمل کرتی ہے تو تحریک انصاف کا سیاسی مستقبل مشکلات کا شکار ہو جائے گا۔آ ئی ایم ایف خود سے کبھی بھی سفارشات نہیں دیتی، حکومت خود کہتی ہے کہ وہ کیا کر سکتی ہے، اس کی روشنی میں آ ئی ایم ایف سفارشات مرتب کرتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار معاشی امور کے ماہرین نے نجی ٹی وی
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔معروف معاشی ماہر ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ آ ئی ایم ایف خود کہے کہ ٹیکس لگائے جائیں، حکومت کہتی ہے کہ وہ ٹیکس لگائے گی۔انہوں نے کہا کہ آ ئی ایم ایف نے جو سفارشات مرتب کی ہیں اس سے شرح نمو سست ہو جائے گی اور مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو گا اور امیر، غریب کا فرق بڑھ جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کہتی کہ وہ خود اپنی آ مدنی بڑھا لے گی تو آ ئی ایم ایف کبھی یہ سب سفارشات نہیں دے گا ۔ معروف معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ موجودہ حکومت خود عوام پر بوجھ ڈالنا چاہتی ہے ،پاکستان میں عوام دوحصوں میں تقسیم ہے ، اگر بیس فیصد امرا تو باقی مڈل کلاس اور غریب لوگ ہیں، اب امرا دس فیصد رہ جائیں گے اور مڈل کلاس لوئر مڈل کلاس میں چلے جائیں گے ۔ معروف تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ آ ئی ایم ایف نے جو شرائط لگائی ہیں، اگر موجودہ حکومت نے ان پر من و عن عمل کیا اور اگلے سال یہ سب شرائط عوام پر لگا دی گئیں تو حکومت کا مستقبل غیر یقینی ہو جائے گا اور اگلے الیکشن میں اس کا نقصان تحریک انصاف کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے اقتصادی مسائل اگر مزید بڑھ گئے تو عوام اس نظام کے خلاف ہو جائیں گے ۔