اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیریں رحمان نے کہا ہے کہ حکومت آرڈینس فیکٹری آرڈیننس کے ذریعے ایک کے بعد ایک ادارے کو پرائیوٹ کرنے پہ تلی ہوئی ہے ،پیپلز پارٹی کو عوام کا احساس ہے ہم فاٹا کے طالب علموں کے ساتھ ہیں،حکومت انکا جائز مطالبہ پورا کرے۔ فاٹا سٹوڈنٹس کا پی ایم سی کے باہر احتجاجی کیمپ
بارہویں روز بھی جاری رہا۔پیپلز پارٹی کے رہنما شیریں رحمان اور فیصل کنڈی احتجاجی طلباء سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچ گئے۔اس موقع پر شیریں رحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ طالب علم 12 دن سے آپنے حق کے لیے سڑکوں پر بیٹھے ہیں دو دن سے بھوک ہڑتال پر ہیں لیکن بے حس حکومت کو کوئی پریشانی نہیں فاٹا اور بلوچستان میں میڈیکل کالجز قائم کرنے کے بجائے ،،سیٹیں کم کرنا اور اسکالرشپ معطل کرنا قابل مذمت ہے شیریں رحمان نے کہا کہ راتوں و رات آرڈیننس جاری کر کے قومی ادروں کو پرائیویٹ کیا جا رہا ہے۔ آرڈینس ایوان زیریں اور نہ ہی سینٹ میں پیش کیے جاتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ چین سے خیرات میں ملی ویکسین لگائی جا رہی ہے ۔پاکستان پہلا ملک ہے جس نے ابھی تک ویکسین نہیں خریدی۔ فیصل کنڈی نے طالب علموں کے حقوق فراہم کرنے اور یونینز کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ شیریں رحمان نے کہا ہے کہ حکومت آرڈینس فیکٹری آرڈیننس کے ذریعے ایک کے بعد ایک ادارے کو پرائیوٹ کرنے پہ تلی ہوئی ہے ،پیپلز پارٹی کو عوام کا احساس ہے ہم فاٹا کے طالب علموں کے ساتھ ہیں،حکومت انکا جائز مطالبہ پورا کرے۔ فاٹا سٹوڈنٹس کا پی ایم سی کے باہر احتجاجی کیمپ بارہویں روز بھی جاری رہا