اسلام آباد(آن لائن)مستقبل میں نئے اتحاد کی تیاریاں،پی ڈی ایم کی آٹھ ہم خیال جماعتوں نے سینٹ میں الگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو سینٹ میں اپوزیشن لیڈر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی اور اے این پی مشترکہ مقاصد کو ٹھیس پہنچانے کی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس
بھجوانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ پارلیمانی لیڈرز اپنی جماعتوں کے سربراہوں کو اعتماد میں لیں گے،رمضان المبارک سے قبل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے پر اتفاق ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن کی ہم خیال جماعتوں کے پارلیمانی رہنما ؤ ں کا بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت شاہد خاقان عباسی نے اپنی رہائشگاہ پر کی۔ ویڈیو لنک اجلاس میں مسلم لیگ ن، جے یو آئی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر شریک ہوئے جبکہ نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہنما ء سمیت پی ڈی ایم میں شامل 8 جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سیاسی حکمت عملی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے اجلاس میں تجاویز پیش کی گئیں، اجلاس میں 8 جماعتی اتحاد پر مشاورت کی گئی،اجلاس میں عیدالفطر کے بعد حکومت مخالف لانگ مارچ پر بھی مشاورت کی گئی۔جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، پی کے میپ سے سردار شفیق ترین، بی این پی مینگل سے آغا حسن بلوچ، جے یوپی سے شاہ اویس نورانی ، جہانزیب جمالدینی، اعظم نذیر تارڑ، عثمان کاکڑ سمیت دیگر رہنماء شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق آٹھ جماعتوں کا نیا اتحاد بنانے سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
پارلیمانی لیڈرز اپنی جماعتوں کے سربراہوں کو اعتماد میں لیں گے۔ رمضان سے قبل پی ڈی ایم کا سربرا ہی اجلاس بلانے پر اتفاق رائے طے پاگیا ہے۔ آٹھ جماعتوں نے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کو سینٹ میں اپوزیشن لیڈر تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے سینیٹ میں الگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔پیپلز پارٹی اور اے این پی
مشترکہ مقاصد کو ٹھیس پہنچانے کی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس بھجوانے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور حقیقی جمہوریت اور آئین کی بالا دستی کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔,آٹھ جماعتوں نے رائے دی ہے کہ پی ڈی ایم کے متفقہ فیصلے سب جماعتوں کو تسلیم کرنا ہونگے۔