مکوآنہ (این این آئی )پاکستان ہاؤسنگ لون اسکیم میں کم آمدنی والے افراد کی چوتھی کٹیگری بھی شامل کرلی گئی جس میں قرضوں کی حد میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔اسکیم میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری کے بعد اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔اسٹیٹ بینک کی پریس ریلیز اور سرکلر کے مطابق اسکیم نے ممکنہ قرض لینے والوں کو تین سطحوں میں تقسیم کیا تھا۔
اب ایک نئی سطح ’سطح صفر‘ اسکیم میں شامل کی گئی ہے تاکہ مائیکرو فنانس بینکوں کی شمولیت کو آسان بنایا جائے اور فی مکاناتی یونٹ 20 لاکھ روپے تک کا قرضہ جاری کیا جائے۔اس سطح کے تحت، مائیکرو فنانس بینک یا تو اپنی رقوم استعمال کریں گے یا پھر بینک مائیکرو فنانس بینکوں کو قرضہ دیں گے جو یہ قرضہ ہاؤسنگ فنانس کے پست آمدنی والے درخواست گزاروں کو دیں گے۔سطح اول (نیفڈا کے منصوبوں کے تحت 5مرلہ تک اور 850 مربع فٹ کورڈ رقبے والے ہاؤسنگ یونٹ) کے تحت حتمی صارف کا رعایتی مارک اپ ریٹ کم کرکے ابتدائی 5برسوں کے لیے 3 فیصد اور اگلے 5برسوں کے لیے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل یہ ریٹ بالترتیب 5فیصد اور 7فیصد تھے۔اسکیم کی سطح دوم اور سوم کے تحت ایک سال پرانے ہاؤسنگ یونٹ کی شرط 31 مارچ 2023 تک ختم کر دی گئی جبکہ ہاؤسنگ یونٹ کی پہلی منتقلی پر پابندی اور ہاؤسنگ یونٹس کی زیادہ سے زیادہ مالیت کی شرط بھی ختم کر دی گئی۔ فلیٹ اور اپارٹمنٹ کے زیادہ سے زیادہ کورڈ رقبے کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ زمینی ہاؤسنگ یونٹس کے معاملے میں کورڈ ایریا کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔سطح دوم کے تحت 5 مرلہ کے گھر کے لیے قرض کی حد 30 لاکھ روپے سے بڑھا کر 60 لاکھ روپے جبکہ 10مرلہ کے گھر کے لیے حد 50 لاکھ روپے سے بڑھا کر آک کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ غیر نیفڈا منصوبوں کے تحت سطح دوم 5مرلہ تک مکانات اور اپارٹمنٹس اور ایک ہزار 250 مربع فٹ کے کورڈ ایریا کے لیے ہے جبکہ غیر نیفڈا منصوبوں کے تحت سطح سوم 10مرلہ تک کے مکانات اور ان اپارٹمنٹ کے لیے ہے جن کا کورڈ ایریا 2ہزار مربع فٹ تک ہو۔گذشتہ سال اکتوبر میں وفاقی حکومت نے تعمیراتی شعبے اور نئے مکانات کی خریداری کے لیے مارک اپ سبسڈی کی سہولت فراہم کرنے کا آغاز کیا تھا تاکہ پہلی مرتبہ مکان خریدنے والوں کو رعایتی اور قابل برداشت مارک اپ ریٹس پر ہاؤسنگ فنانس فراہم کی جائے۔