لاہو ر(این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ یوسف گیلانی کی اپوزیشن لیڈر کیلئے درخواست سے پی ڈی ایم کو دھچکا لگا، پیپلزپارٹی کیلئے سینیٹ کے اپوزیشن لیڈرکا عہدہ ناگزیر تھا تو نوازشریف کوبتاتے، اے این پی نے بھی گیلانی کے لئے ووٹ دیا جس کو ہم پی ڈی ایم کی سطح پر اٹھائیں گے ، نیب کا دائرہ کار بہت وسیع ہے
جو قومی اداروں کیخلاف بات پر بھی ایکشن لے سکتا ہے ،عمران خان کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں تو نیب اس کا بھی نوٹس لے ۔ا ن خیالات کااظہار احسن اقبال نے رانا ثناء اللہ کے ہمراہ جاتی امرا کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہاکہ ہمیں اچھا اور مناسب نہیں لگا کہ اس چیئرمین جس کیخلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے، اسی کے پاس درخواست لے کر جایا جائے ،دوسری جماعتوں کے سینیٹرز کو ساتھ ملا کر اکثریت حاصل کرنا پی ڈی ایم کے مقاصد سے انحراف ہے ،اگر پیپلزپارٹی کے ساتھ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ اتنا ہی ناگزیر تھا تو ہم سے بات کرتے، ہم انہیں یہ عہدہ دے دیتے ،اپوزیشن کے اتحاد کو پیپلزپارٹی کے اس اقدام سے دھچکہ پہنچا ہے ۔انہوںنے کہاکہ چھوٹی جماعتوں نے اعظم نذیر تارڑ کی بھرپور حمایت کی تھی جو پی ڈی ایم کا فیصلہ تھا ،ہمیں افسوس ہے کہ اے این پی نے بھی گیلانی صاحب کے لئے ووٹ دیا جس کو ہم پی ڈی ایم کی سطح پر اٹھائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ نیب کا دائرہ کار بہت وسیع ہے جو قومی اداروں کیخلاف بات پر بھی ایکشن لے سکتا ہے ۔عمران خان کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں تو نیب اس کا بھی نوٹس لے ۔پی ڈی ایم 22 کروڑ عوام کی امیدوں کی مرکز ہے ۔آدھا تیتر آدھا بٹیر والا معاملہ ختم کیا جائے ۔قوم کا مستقبل آئین کی حکمرانی سے جڑا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم ہومیوپیتھک نہیں بلکہ بہت لیتھل ہے، پی ڈی ایم کے اغراض و مقاصد سے پیچھے ہٹنے والا بہت زیادہ نقصان میں رہے گا ،پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق 27 سینیٹرز اعظم نذیر تارڑ پر اظہار اعتماد کر چکے ہیں اور انہیں ہی قائد حزب اختلاف ہونا چاہیے ۔باپ سینیٹرز کو ساتھ ملا کر قائد حزب اختلاف بننا پی ڈی ایم کے قاصد سے مطابقت نہیں رکھتا ،ہم سینٹ اور قومی اسمبلی سمیت ہرجگہ اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو ہم پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اٹھائیں گے یہ سیاسی انتقام تھا ْ۔چیئرمین نیب کی مبینہ ویڈیوز شہزاد اکبر کے پاس ہیں۔