منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

جتنا انتقام لینا تھا نیب نے لے لیا ، اب آسان شکار نہیں بنوں گی

datetime 25  مارچ‬‮  2021 |

لاہور (آن لائن)مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیب اور اس کے پیچھے عمران نیازی کا بھیانک چہرہ عوام دیکھ چکے ، جب بھی نیازی مشکل میں ہوتا ہے نیب میدان میں آجاتا ہے ،سلیکٹیڈ کے مخالفین کیخلاف مقدمات کھل جاتے ہیں ،جتنا انتقام لینا تھا نیب نے لے لیا ، اب آسان شکار نہیں بنوں گی،عمران خان نیب کے

ذریعے دھمکیاںمریم نواز مجھے مت دو ، ہم تمہارے انتقام اور دھمکیوں سے نہیں ڈرتے ،اب آپ کے حساب کی باری ہے،ڈسکہ الیکشن کے ملتوی ہونے پر وہی لوگ خوشیاں منا رہے ہیں جو عوام اور ان کے ووٹ کی طاقت سے ڈرتے ہیں، اگر کورونا میں پکڑنا ہے تو سلیکٹڈ اعظم کو پکڑناچاہیے ۔نیب کی جانب سے پیشی ملتوی کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ قانون کا اطلاق صرف اپوزیشن پر کیا جائے اورجو اقتدار کی کرسیوں پربراجمان ہیں وہ قانون سے بالاتر ہیں ،ان کو ہر قسم کی آزادی حاصل ہے اگر کورونا میں پکڑنا ہے تو سلیکٹڈ اعظم کو پکڑناچاہیے ، جہاں تک نیب کی بات ہے تو میں پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ میں اب نیب کے لئے آسان شکار نہیں بنوں گی جتنا ظلم نیب کے ذریعے کرنا تھا اورجتنا انتقام لینا تھا وہ ہو چکا ظلم کی ایک حد ہوتی ہے ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے اب ظلم کے مٹنے کے دن آگئے ہیں ہم سے زیادہ قانون کی پاسداری جانتے ہوئے بھی نیب کو عدلیہ بھی اس چیز کو بار بار ہائی لائٹ کرچکی ہیں نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کا ایک ادارہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ نیب عمران خان کی مدد کیلئے آتا ہے اور عمران خان کے حکم پر چلتا ہے اگر اس کے مخالف کو چپ کرانا ہو یا سیاستدان میں میدان میں مقابلہ نہ کرسکے تو اس کے سیاسی مخالف کو جیل میں

ڈالنے کے لئے نیب میدان میں آجاتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ مجھے کوئی شک نہیں چہرہ نیب کا دغدار ہوتا ہے لیکن اس کے پیچھے اصل چہرہ جعلی حکومت اور عمران خان کا ہے ۔ہم نے ہر انتقام کاسامنا کرلیا ہے اور اب وہ وقت گزر چکا ہے ،عوام نے ہماری قانون کی پاسداری بھی دیکھی ہے لیکن اب عوام تمام کھیل کو سمجھ چکی ہے اور مجھے

خوشی ہے کہ عوام نے میرا ساتھ دیا اور انتقام لینے والے کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جس پر میں عوام کی شکر گزار ہوں ۔پی ڈی ایم کی بھی شکر گزار ہوں خصوصا مولانا فضل الرحمن کی شکرگزار ہوں ،باقی تمام جماعتیں بھی میرے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے آئی ہیں ان کا بھی شکریہ اداکرتی ہوں ۔نیب کو بتانا چاہتی ہوں کہ تمہارا انتقام کا

دور گزر گیا ہے آپ جتنی بھی پریس ریلیز جاری کرو پوری دنیا جانتی ہے کہ نیب انتقامی ادارہ ہے اور جب جب تمہارا وزیراعظم مشکل میں آتا ہے تو تم لوگ مدد کے لئے پہنچتے ہو،یہ سب عوام جان چکے ہیں ۔اب نیب کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہو گئے ہیں جس کیس میں بھی مجھے بلایا گیا میں پچاس دن تک نیب میں رکھا اور وہاں میرے ساتھ

کیا سلوک کیا گیا وہ میں کسی اور وقت عوام کے سامنے لائوں گی تاکہ نیب کا اصل بھیانک چہرہ عوام کے سامنے آسکے ۔ڈیڑھ سال بعد اب دوبارہ وہی کیس کھولا گیا یہ سب عوام کے سامنے رکھوں گی ، لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان ہوا تو پھر اسی دن مجھے نوٹس کیوں بھیجا گیا ؟ نیب نے لکھا کہ مریم نواز اداروں کیخلاف بیان بازی کررہی

ہیں اوران کی زبان بندی کی جائے ۔اگر نیب کے بیان میں کوئی سچائی ہوتی تو وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کرتا ۔جب نیب دائرہ اختیار سے باہر نکل کر کھیلے گا تو اس پر رد عمل بھی آتا ہے ۔نیب کو پھر بتانا چاہتی ہوں اور عمران نیازی کو بھی بتانا چاہتی ہوں کہ نیب کے تھریٹ کو مسلم لیگ(ن) اور مریم نواز پر استعمال مت کرنا ، ہم

تمہارے انتقام اور دھمکیوں سے نہیں ڈرتے ۔اب آپ کے حساب کی باری ہے اور انشا اللہ تعالی پاکستان کے عوام نیب اور اس کی انتقامی کارروائیوں ، آٹا ، بجلی اور چینی چوروں سے حساب ضرور لے گی ۔بلاول کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ ابھی تک ملک میں صرف ایک ہی سلیکٹڈ ہے اوراس کا نام عمران خان ہے ۔ڈسکہ

الیکشن کے ملتوی ہونے پر وہی لوگ خوشیاں منا رہے ہیں جو عوام اور ان کے ووٹ کی طاقت سے ڈرتے ہیں ۔تھیلے اٹھا کر بھاگنے والے ہی الیکشن سے ڈرتے ہیں ۔سلیکٹڈ تو سلیکٹ ہوتا ہے اوراس کو سلیکٹ ہونے کی عادت ہوتی ہے جہاں عوام کے ووٹ کی بات ہوگی وہاں سلیکٹڈ بھاگے گا اور آج ہم نے سلیکٹڈ کو الیکشن سے بھاگتے دیکھ رہے ہیں اور وہ سپریم کورٹ کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…