پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

ملتان میں آم کے درختوں کی کٹائی کی اصل کہانی ہے کیا ؟ اصل معاملہ تو اب کھل کر سامنے آیا،اہم انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں آم کا موسم ابھی شروع نہیں ہوا، مگر سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ مبینہ طور پرڈی ایچ اے کی جانب سے سوسائٹی کی تعمیر کے لیے ملتان میں بڑے پیمانے پر آم کے درختوں کی کٹائی کی ہیں۔بی بی سی کے مطابق ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا

پر بعض صارفین اور سماجی کارکنان کا خیال ہے کہ جہاں ایک طرف حکومت ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اربوں درخت لگا رہی ہے وہیں اس طرح کے رہائشی منصوبوں کے لیے زرعی زمین یا درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی غیر قانونی ہونی چاہیے۔مقامی افراد اور حکام نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز ملتان کے بوسن روڈ اور شجاع آباد روڈ پر واقع آم کے باغات کی کٹائی کی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز کے بعد ڈی ایچ اے پر تنقید کی جا رہی ہے لیکن کم از کم جن ویڈیوز پر یہ حالیہ بحث جاری ہے یہ ڈی ایچ اے کی نہیں ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیوز میں سے ایک ویڈیو، جس میں آم کے درخت کاٹ کر ایک ٹریکٹر ٹرالی پر رکھے جارہے ہیں، یہ بوسن روڈ کی ہے۔ایک مقامی زمیندار نے بوسن روڈ والی ویڈیو کے بارے میں بتایا کہ یہ سات سے آٹھ ماہ پرانی ہے۔ بوسن روڈ کی یہ جگہ سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کے منصوبے فیز ون کے لیے استعمال ہو رہی ہے جبکہ باقی

کی ویڈیوز جن میں درختوں کو کٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے یہ شجاع آباد روڈ کی ہیں جہاں پر اسی سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کے فیز ٹو پر کام ہو رہا ہے۔مینگو گروور ایسوسی ایشن ملتان کے صدر طارق خان کے مطابق ایک ویڈیو شجاع آباد روڈ کے علاقے نشتر ٹو کی ہے جہاں

سٹی ہائوسنگ سوسائٹی نے اپنے فیز ٹو منصوبے کی تعمیر کا اعلان کر رکھا ہے۔ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی آغا علی عباس نے بتایا کہ سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کو بوسن روڈ پر فیز ون پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس میں وہ خریدی گئی زمینوں پر درختوں کی کٹائی

سمیت ہر قسم کا ترقیاتی کام کر سکتے ہیں۔تاہم شجاع آباد روڈ پر سٹی ہاسنگ سوسائٹی کو فیز ٹو پر منصوبہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی گئی تھی جس میں ابھی وہ درختوں کی کٹائی سمیت کوئی بھی تعمیراتی کام شروع نہیں کرسکتے ۔ان کے مطابق وہ شجاع آباد روڈ پر ہونے والی درختوں کی کٹائی سے متعلق تحقیقات کریں گے کیونکہ ابھی تک وہاں تعمیراتی کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…