لاہور(مانیٹرنگ +این این آئی)سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے گزشتہ روز ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں نے کچھ روز قبل ایک ماسک بیچنے والے شخص کی ویڈیو دیکھ رہا تھا، ماسک بیچنے والے شخص نے بتایا کہ وہ بمشکل دن میں چار پانچ سو روپے کماتا ہے، اس کی بیوی شوگر اور بلڈ پریشر
کی مریضہ ہے اس کی دو بچیاں ہیں جن کی اس نے ابھی شادی کرنا ہے، اس شخص نے کہا کہ میں بھی بیمار رہتا ہوں، میں اپنی بیٹیوں کے ہاتھ کیسے پیلے کروں گا، میں اپنا علاج کیسے کراؤں گاوہ شخص اپنے حالات بتاتے ہوئے رو پڑا، میاں نواز شریف نے کہا کہ ایسا یہ ایک شخص نہیں ہے اس جیسے ایسے کئی لوگ یہاں موجود ہیں، میاں نواز شریف نے کہا کہ میں بھی اس کی باتیں سن کر رو پڑا۔یہ بات بھی کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی واضح بھر آئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدرمولانافضل الرحمان نے کہا تھا کہ مریم نوازکی 26مارچ کونیب میں پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے رہنما اورکارکنان بھی اظہاریکجہتی کیلئے ان کے ہمراہ جائیں گے،پی ڈی ایم متحد ہے اورباہمی رابطوں کے ذریعے معاملات کومکمل کنٹرول کرلیا جائے گا،پیپلزپارٹی کو چاہیے کہ اتحاد میں شامل جماعتوں کی رائے کااحترام کرے،ہم پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلے کاانتظار کررہے ہیں اوران کے دلائل پر غورکرنے کرنے کیلئے تیار ہوں گے،لانگ مارچ ضرورہوگااورسربراہی اجلاس میں اس کی تاریخ کا فیصلہ ہوگا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز نے کہا ہے کہ ہم نے تنہا بڑے بڑے جلسے اورریلیاں کی ہیں اورہمیں کسی اور
کی ضرورت نہیں، حکومت کوپتلی گلی سے نکلنے نہیں دیں گے، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدواروں کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے طے پایا تھاکہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف مسلم لیگ (ن) سے ہوگااوراس اصول پر عمل ہونا چاہیے۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر صدر اورجے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان
کی سربراہی میں وفد نے جاتی امراء رائے ونڈمیں مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نوازاور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے ملاقات کی۔ اس موقع پر شاہدخاقان عباسی، احسن اقبال، پرویز رشید، رانا ثنا اللہ خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال،پی ڈی ایم اتحاد کو برقرار رکھنے،
استعفوں اور لانگ مارچ کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی،اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ممکنہ فیصلوں کے حوالے سے بھی غور و خوض کیا گیا اور طے کیا گیا کہ پیپلزپارٹی سے رابطے جاری رہیں گے اور سی ای سی کے فیصلے کاانتظار کیا جائے گا،ملاقات میں طے پایا کہ مقاصدکے حصول کیلئے متحد ہو کر
آگے بڑھاجائے گا۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملاقات میں ملک کو درپیش صورتحال پر تفصیلی گفتگوہوئی ہے،حکومت بجلی مزید چھ روپے یونٹ مہنگی کررہی ہے،حکومت نے مہنگائی کیلئے چھوڑاکیا ہے اور عوام کی کمرپر پہاڑگرادیاگیا ہے اور ان کی کمرتوڑ کررکھ دی گئی ہے،یہ ملک کواورکہاں پہنچاناچاہتے ہیں۔