لاہور (آن لائن ) سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے لئے قومی سکواڈ میں دو نوجوان فاسٹ باؤلرز شاہنواز دہانی اور محمد وسیم جونیئر کو شامل کرنے پر سوال اٹھایا ہے۔ ایک انٹرویو میں 28 سالہ نوجوان پیسر نے دورے کے لئے سلیکشن پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سلیکٹرز کے کیے گئے
فیصلوں میں کوئی وڑن نہیں ہے۔عامر نے کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پاکستان سپر لیگ( پی ایس ایل) میں وسیم جونیئر اور شاہنواز ڈھانی جیسے کھلاڑی صرف 5 میچز کی بنیاد پر سکواڈ میں آئے تھے،یہ کوئی مذاق نہیں ہے، وہ اچھے کھلاڑی ہیں لیکن کیا پاکستان کرکٹ اتنی خراب ہے کہ اگر آپ ایک دو میچز میں پرفارم کرتے ہیں تو آپ قومی ٹیم میں شامل ہو سکتے ہیں؟ ،اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔فاسٹ بائولر نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم لاٹری نہیں جہاں ہر کوئی اپنی مرضی کا کھلاڑی لاسکے۔ محمد عامر کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ سلکیشن کمیٹی کی سوچ کیا ہے لیکن مجھے افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ کوئی ویڑن نظر نہیں آرہا، ہر سیریز میں سلیکشن کمیٹی دو سے تین نئے کھلاڑی لاتی ہے جب کہ چھ یا سات کھلاڑیوں کو باہر نکال دیا جاتا ہے، ایسا دنیا بھر میں کہیں اور نہیں ہوتا۔ عامر نے چیف سلیکٹر محمد وسیم پر بھی زور دیا کہ وہ ’سوشل میڈیا کی مقبولیت‘ کی بجائے معیار اور پرفارمنس پر کھلاڑیوں کا انتخاب کریں۔ عامر نے کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پاکستان سپر لیگ( پی ایس ایل) میں وسیم جونیئر اور شاہنواز ڈھانی جیسے کھلاڑی صرف 5 میچز کی بنیاد پر سکواڈ میں آئے تھے،یہ کوئی مذاق نہیں ہے