اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایم کیو ایم کے رہنمافاروق ستار نے کہا ہے کہ ان کی جماعت چوہدری نثار علی خان کے بیانات کی شدید مذمت کرتی ہے اور واضح کرنا چاہتی ہے کہ الطاف حسین اس وقت شدید غم و غصہ کی حالت میں تھے ۔تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا ۔ اس کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا جس کے بارے میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ وہ چوہدری نثار علی خان کے بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے رہنمافاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے کراچی کی عوام سے ظلم و ستم بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن چوہدری نثار علی خان کی جانب سے ان کا بیان پڑھے بغیر پریس کانفرنس کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کو الطاف حسین کا بیان پڑھ لینا چاہیئے تھا ۔متحدہ کے قائد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو گزشتہ 37 سالوں سے اسی صورتحال کا سامنا ہے اور الطاف حسین اس وقت غم و غصہ کی حالت میں ہیں ۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کو الطاف حسین فوبیا ہو گیا ہے لیکن 5 کروڑ مہاجرین اور عوام کو الطاف حسین سے الگ نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے درد کو محسوس نہیں کیا گیا بس ان کے خلاف میڈیا پر بیانات دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کل بھی پاک فوج کے ساتھ تھی ، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گی کیونکہ پاک فوج قومی یکجہتی کی علامت ہے ۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ متحدہ کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور انہیں بلاوجہ میڈیا ٹرائل کا نشانہ نہ بنایا جائے ۔