لاہور( این این آئی)جعلی راجکماری نے جاوید لطیف کے بیان کی تائید کرکے ثابت کر دیا ہے کہ پوری (ن) لیگ کا بیانیہ وہی ہے جو جاوید لطیف کا بیانیہ ہے،(ن) لیگ کی تاریں لندن سے ہلائی جاتی ہیں اور لندن میں بیٹھا ان کا ظل سبحانی مودی سے ٹیوشن لے کر زبان کھولتا ہے،عدالتیں مجرموں کومادر پدر آزادی کے ساتھ ضمانتیں نہیں دیا
کرتیں،ضمانت کے غلط استعمال پر ضمانتیں کینسل بھی ہوتی ہیں،جعلی ر اجکماری اب بھی اس زعم کا شکار ہے کہ قانون اس کے گھر کی لونڈی ہے،جعلی راجکماری بھول رہی ہے کہ ایک تا حیات نااہل شخص کی نا اہل بیٹی ہے اور جس پر الزام ٹریفک سگنل توڑنے کا نہیں بلکہ کرپشن اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بلونگڑے کے ہاتھوں لگنے والے چونے نے جعلی راجکماری کوسٹ پٹا کر رکھ دیا ہے۔ بوکھلاہٹ میں اب اسے کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ وہ اپنی توپوں کا نشانہ کسے بنائے۔ سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کے بعد پی ڈی ایم گھر کی رہی نہ گھاٹ کی۔ جعلی راجکماری کا پتہ پنجاب کی سیاست سے اسی دن صاف ہو گیا تھا جب ولی عہد نے ضمانت پر باہر نکلتے ہی ڈسکہ الیکشن میں اترنے کا اعلان کیا تھا۔ جاتی امرا ء میں سیاسی وراثت کی شدید لڑائی جاری ہے۔ لندن میں بیٹھا مفرور جیل میں بیٹھے شو باز شریف اور جعلی اجکماری ولی عہد کے ساتھ صف آراء ہو چکے ہیں۔ سیاسی وراثت کی تقسیم کیلئے ن لیگ میں صف بندی ہو چکی اب کارکنوں کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کا مقابلہ صرف پی ٹی آئی
سے نہیں بلکہ ن لیگ سے بھی ہے۔ ولی عہد اور فضل الرحمان ن لیگ میں پڑنے والے شگافوں سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرچی شہزادے نے (ن) لیگ کو دھوبی پٹکادے کر توقع سے زیادہ سینیٹ میں سیٹیں لے لی ہیں لیکن فضل الرحمان کا پیٹ اب بھی خالی ہے۔ دو سیاسی بلونگڑوں نے مولانا جیسے گھاگ سیاستدان کی
لٹیا ڈبو دی۔ پی ڈی ایم کو کھلا چیلنج ہے کہ 26مارچ کا انتظار کیوں۔ بیشک کل لانگ مارچ کر لے یہ اسلام آباد سے اپنے سیاسی تابوت خود اپنے کندھوں پر اٹھا کر واپس جائیں گے۔ن لیگ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ریاستی اداروں اور سالمیت کے حامل کرداروں کی کبھی عزت نہیں کی۔ ن لیگ کی دشنام طرازیوں سے پاکستان کا صدر،
وزیر اعظم،چیف جسٹس اور آرمی چیف سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔۔۔شہباز گل تو صرف وزیر اعظم کا معاون خصوصی ہے۔ نواز شریف نے صدر اسحاق، صدر لغاری، آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت اور جنرل مشرف، وزیر اعظم بینظیر اور چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ جو کیا اس کے بعد جاوید لطیف کی حمایت سمجھ میں
آتی ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ن لیگ کی غنڈہ گردی اور پرتشدد سوچ کا عکاس ہے۔ جعلی راجکماری کی اداروں اور حکومتی شخصیات سے ٹکراؤ کی پالیسی سے ایسے واقعات جنم لے رہے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے۔انہوں نے
کہا کہ پنجاب میں بزدار حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو اپنا کاروبار فراہم کرنے کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب روزگار سکیم کے تحت نوجوانوں کو قرض فراہمی کا آغازکر دیا ہے ۔ ابتدائی طور پر 400 افراد کو 18 کروڑ مالیت کے چیک دئیے جاچکے۔ سکیم کے تحت نوجوانوں کو 1 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک کے آسان قرض
دیئے جارہے ہیں۔ پنجاب روزگار سکیم کے تحت مرد و خواتین اور خواجہ سراؤں میں 30ارب سے زائد قرضے تقسیم کئے جائیں گے۔پنجاب روزگار سکیم سے وزیراعظم عمران خان کے ویژن روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بیروزگاری پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ لیکن پی ڈی ایم کے سیاسی بے روزگاروں کی بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔