اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نو منتخب سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی روکنے اور علی گیلانی کو بطور ممبر پنجاب اسمبلی نااہل قرار دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے، جو قانون ہے وہی ہوگا۔ عدالت کو مطمئن کریں کہ کیا یہ عدالت الیکشن ایکٹ سے
تجاوز کرسکتی ہے؟۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار علی نواز اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سیاسی معاملات آپ عدالت میں کیوں لاتے ہیں؟ آپ کی اپنی پارٹی اس معاملے کو الیکشن کمیشن لے کر گئی ہے،آپ خود بھی رکن پارلیمنٹ ہیں،الیکشن کمیشن سے فیصلہ آنے دیں پھر عدالت سے رجوع کریں،یہ درخواست قابل سماعت ہی نہیں۔ درخواست گزار علی نواز اعوان نے موقف اپنایا کہ میں نے جب یونین کونسل نشست کو خالی کیا اور ممبر قومی اسمبلی بنا تو ہائیکورٹ نے ہی سٹے دیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ابھی الیکشن پروسس چل رہا ہے۔ علی نواز اعوان نے کہاکہ ہم یہاں پر دلائل دینا چاہتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ یہاں پر دلائل مت دیں اس عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے۔ جو قانون ہے وہی ہوگا، قانون کے بغیر کوئی بھی عدالت اس کیس کو نہیں سن سکتی۔ عدالت کو مطمئن کریں کہ کیا یہ عدالت الیکشن ایکٹ سے تجاوز کرسکتی ہے؟ عدالت نے سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی رکوانے اور علی گیلانی کی نااہلی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔