منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

روسی سفارتکار شمالی کوریا سے کیسے فرار ہوئے؟ ویڈیو سامنے آگئی

datetime 27  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیانگ یانگ (این این آئی)شمالی کوریا میں کورونا کی وجہ سے عائد سخت پابندیوں سے تنگ ہوکر روسی سفارتکار کٹھن راستہ اختیار کرکے ملک سے فرار ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں قائم روسی سفارت خانے کے 8 ملازمین اور ان کے اہلخانہ دشوار گزار راستوں کا سفر کرکے شمالی

کوریا سے باہر نکلے۔سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ نے شمالی کوریا سے نکلنے کے لیے 34 گھنٹے سفر کیا۔شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ملک کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے انتہائی سخت لاک ڈائون نافذ کررکھا ہے جس کی وجہ سے شمالی کوریا کی سرحدیں مکمل طور پربند ہیں اور ان ہی حالات کی وجہ سے پیانگ یانگ میں واقع سفارتکار مشکلات کا شکار ہیں جب کہ شمالی کوریا کی سرکاری ائیرلائن نے بھی اپنی پروازیں معطل کر رکھی ہیں۔روسی سفارتخانے نے اپنے فیس بک پیج پر جاری بیان میں کہا ہیکہ ان حالات میں دشوار گزار کانوں کے ذریعے سفر سے ہی شمالی کوریا سے باہر نکلنا ایک واحد راستہ تھا۔سفارتکاروں نے اپنے اہلخانہ کے ساتھ سفر کا آغاز ٹرین کے ذریعے کیا اور شمالی کوریا کے بوسیدہ ریلوے نظام کے ذریعے 32 گھنٹے سفر کیا جس کے بعد انہوں نے بارڈر کی طرف جانے کے لیے 2 گھنٹے بس چلائی جہاں سے انہوں نے ایک ٹرین ٹرالی لی اور اہلخانہ کو سامان سمیت اس میں منتقل کیا۔شمالی کوریا کے سفارتخانے کی جانب سے سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ کی ٹرالی پر سوار تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔سفارتکاروں نے روس کو شمالی کوریا سے الگ کرنے والے پل پر تقریبا 0.6 میل تک اس ہاتھ ٹرالی کو گھسیٹا جس کے بعدوہ روسی اسٹیشن پر جا پہنچے اور اپنے ساتھیوں سے ملے جنہوں نے انہیں ائیرپورٹ تک پہنچانے میں ان کی مدد کی۔واضح رہے کہ شمالی کوریا میں اب تک باضابطہ طور پر کورونا وائرس کو ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…