ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

رینجرز کے اختیارات کامعاملہ،پیپلزپارٹی کایوٹرن

datetime 12  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک)اپیکس کمیٹی کا اجلاس،پیپلزپارٹی کایوٹرن، رینجرز کے اختیارات پر نالاں پیپلزپارٹی کے سندھ میں وزیراطلاعات شرجیل میمن کہتے ہیں کہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا۔ یہ بات سندھ کے وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن نے اتوار کو اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیف منسٹر ہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، شرجیل انعام میمن، وزیر داخلہ سہیل انور سیال، چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن، کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات، سیکرٹری محکمہ داخلہ مختیار سومرو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہے۔ سندھ اسمبلی کے ذریعے رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس وقت رینجرز کو خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کی موجودگی اور اختیارات کے حوالے سے سندھ اسمبلی سے منظوری ایک آئینی تقاضا ہے۔ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں رینجرز کے تحفظات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ دہشت گردی کی جانب راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاﺅن مزید تیز کیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ اجلاس میں کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاءنے سندھ میں امن وامان کے قیام کے سلسلے میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور دہشت گردی کی مکمل بیخ کنی تک آپریشن جاری رہے گا۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں، ان کی مدد کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں بدنام ڈاکو نظرو ناریجو کی ہلاکت پر پولیس کی کارکردگی کو سراہا گیا اور پولیس مقابلے میں شہید ہونے والے 2 پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بھتہ یا فطرہ زبردستی کسی کو جمع نہیں کرنے دیا جائے گا اور ایسا کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا اور دہشت گردی کی جانب راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاﺅن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر تین صوبوں کے مقابلے میں جرائم کی شرح سب سے کم ہے، لیکن ہم مزید کوشش کررہے ہیں کہ صورت حال مزید بہتر ہو۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف ”زیرو ٹالرینس “ کا رویہ اختیار کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں رینجرز کے تحفظات پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کے اختیارات میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی سندھ اسمبلی میں اکثریت ہے۔ ہم سندھ اسمبلی کے ذریعے رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی میں سندھ کے سیکریٹری محکمہ داخلہ کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم کردی ہے، جو روز مرہ کے معاملات کا جائزہ لے گی۔ اس ٹاسک فورس میں پولیس اور رینجرز کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ رینجرز والے کہیں بھی چھاپہ مار سکتے ہیں۔ جہاں بھی دہشت گرد موجود ہوں گے، وہاں چھاپہ مارا جاسکتا ہے، اس کے لئے پیشگی تحریری اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ نائن زیرو سے کچھ لوگ گرفتار ہوئے ہیں، ان میں ولی بابر شہید کا قاتل بھی شامل ہے۔ دریں اثناءباخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ پولیس کو بکتر بند گاڑیاں جلد فراہم کی جائیں گی۔ اس ضمن میں کور کمانڈر کراچی اور آئی جی سندھ مل کر اقدامات کریں گے۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ بکتر بند گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکو نظرو ناریجو کے ساتھ مقابلے میں ہمارے 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سندھ پولیس کو ان گاڑیوں کی اشد ضرورت ہے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے دفاتر گورنر ہاﺅس سے فوری طور پر منتقل کئے جائیں گے اور اس ادارے کی عید کے بعد تنظیم نو کی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے افسران عید کے بعد راولپنڈی کا دورہ کریں گے اور وہاں 1122سروس کا جائزہ لے کر فوری طور پر یہ سروس کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں شروع کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پراسیکیوشن کمزور ہونے کی وجہ سے گرفتار ملزمان ضمانتوں پر رہا ہوجاتے ہیں۔ کمیٹی کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ کے پراسیکیوشن کے محکمہ کو زیادہ مضبوط کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پراسیکیوٹرز کی بھرتی کے لئے سندھ پبلک سروس کمیشن کو ریکوزیشن بھیجی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی کہ اگر کمیشن کسی وجہ سے بھرتیوں میں تاخیر کررہا ہے تو ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے کر عید کے بعد اس کمیٹی کے ذریعے پراسیکیوٹرز کی بھرتی کی جائے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئی جی سندھ ایک خصوصی انویسٹی گیشن سیل بنائیں گے، گرفتار ملزمان کے مقدمات کا مستقل بنیادوں پر جائزہ لےتا رہے گا۔ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے دفتر میں بھی اس حوالے سے ہر 15 روز میں اجلاس منعقد کرکے مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو مالی معاونت روکنے کے لئے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ رابطہ کرکے ایک میکنزم وضع کیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…