بیجنگ (نیوزڈیسک )آپ کے پاس 100روپے کا نوٹ ہو اور کوئی آپ کو کہے کہ اڑھائی کروڑ روپے لے لو اور یہ 100کا نوٹ مجھے دے دو، تو آپ کیا کریں گے؟یہ کوئی فرضی بات نہیں، چین میں ایک شخص کو اس کے 100یوان کے نوٹ کی قیمت 23 ملین یوان بتائی جا چکی ہے۔آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس نوٹ میں ایسی کیا خصوصیت ہے کہ کوئی اس کی اتنی بھاری قیمت دینے کو تیار ہے۔آئیے آپ کو بتائیں۔ ایک چینی بزنس مین چانگ کنگ کے پاس 100یوان کا ایسا نایاب نوٹ ہے جو پورے چین میں اور کسی کے پاس نہیں اس نوٹ پر موزے تنگ کی تصویر الٹی چھپی ہوئی ہے، جو یقیناًغلطی سے چھپی لیکن اس نے چانگ کنگ کو لاکھ پتی بننے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔8سال قبل چانگ کنگ ایک بینک کے باہر قطار میں کھڑا تھا، اس کے سامنے ایک بوڑھا آدمی کھڑا تھا جس کے ہاتھ میں یہ نوٹ تھا۔ چانگ کنگ نے دیکھاکہ نوٹ پر موزے تنگ کی تصویر الٹی چھپی ہوئی ہے۔ اس نے بوڑھے آدمی سے نوٹ لے کر اس کا بغور مشاہدہ کیا، نوٹ بالکل اصلی تھا لیکن پرنٹنگ کی غلطی کی وجہ سے تصویر الٹی چھپ گئی تھی۔ چانگ کنگ نے اس بوڑھے آدمی کو ایک اور 100یوان کا نوٹ دے کریہ نایاب نوٹ اپنے پاس رکھ لیا۔ گزشتہ ماہ چانگ نے اس نایاب نوٹ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جس پر اسے زبردست ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کرنسی جمع کرنے کے شوقین حضرات نے اس سے رابطہ کرنا شروع کر دیا۔ ایک شخص نے اس نوٹ کے بدلے 70ہزار یوان کی پیشکش کی۔ لیکن شنگھائی آکشن ہاو¿س نے چانگ کنگ کو بتایا کہ اس کے نوٹ کی مالیت اس وقت 23 ملین یوان (تقریباً 37 کروڑ پاکستانی روپے) ہے۔ایک اور شخص کی طرف سے چانگ کنگ کو 15لاکھ یوان کی پیشکش بھی ہو چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کرنسی نوٹ چھاپتے وقت ایسی غلطیاں ہوجاتی ہیں لیکن بینک ایسے نوٹ چھانٹی کرکے ضائع کر دیتے ہیں۔