لاہور( نیوزڈیسک )اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نیب کی کارکردگی پر عدم اطمینان کرتے ہوئے اس حوالے سے ریفرنس لایا جا سکتاہے ،نیب اربوں کی کرپشن کے کیسز پر خاموش کیوں ہے ،نیب اور پارٹیوں میں اربوں روپے کی کرپشن پر تصفیے ہو رہے ہیں ،اسمبلی کی طرف سے اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز بھجوائے گئے اس پر قومی اسمبلی کی تحقیقاتی کمیٹی بھی بن سکتی ہے اورکوئی اس کے اختیارات بارے غلط فہمی میں نہ رہے۔گزشتہ روز اپنے اعزاز میں دی گئی افطار پارٹی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ نیب جو کچھ کر رہا ہے اس پر یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ آخر نیب کا احتساب کون کرے گا؟۔ نیب کو اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز بھیجے مگر ان پر آج تک خاموشی ہے،اس پر اسمبلی حرکت میں آ سکتی ہے اور کوئی اسمبلی کے اختیارات بارے غلط فہمی میں نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ نیب اور پارٹیوں میں اربوں روپے کی کرپشن پر تصفیے ہو رہے ہیں ۔ نیب کو چیک کرنے کے لئے بھی ایک نیب ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین نیب کے پیچھے نہیں پڑے بلکہ نیب کی ناقص کارکردگی کے خلاف ہیں ۔سپریم کورٹ نیب کی کارکردگی دیکھ رہی ہے ۔انہوںنے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان سپیشل ڈیوٹی پر تھے ،ان کا سٹیٹس او ایس ڈی ممبران کا تھا اس لئے انہیں اس دوران تنخواہ دی جاتی رہی ابھی تک ان کی طرف سے تنخواہیں واپس نہیں کی گئیں اگر ایسا کیا گیا تو قومی خزانے میں واپس جمع کرا دیں گے۔انہوںنے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے اندر اور باہر سے آگاہ ہوں اور انشا اللہ فتح حق اور سچ کی ہو گی ۔میں اس بارے کوئی بات کر کے اس پر اثر انداز نہیں ہوں گا۔