القدس(این این آئی) اسرائیلی محققین نے یروشلم کے جنوب میں حضرت دائود علیہ السلام کے عہد کے رنگے ہوئے کپڑے کے دھاگے دریافت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اون سے تیار کیے گئے کپڑے کے یہ دھاکے جامنی رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ یروشلم کے جنوب میں تانبا پیدا کرنے والے قدیم قصبے کی کھدائی کے
دوران یہ کپڑے کے دھاگے دریافت ہوئے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کی مدد سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھاگے کم از کم 1000 قبل مسیح کے ہیں جو بائبل کے اعتبار سے حضرت دائودؑ اور حضرت سلیمانؑ کا دور بنتا ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ جامنی رنگ معزز ہونے اور بادشاہت کی علامت تھا اور اس دور میں اس کی قیمت سونے سے بھی زیادہ رہی ہے۔ کھدائی کے دوران اس علاقے سے ابھی تک کپڑا رنگنے اور سیپیوں کے آثار ملے ہیں۔یہ رنگے ہوئے دھاگے اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ آج سے تین ہزار سال قبل بھی کپڑے رنگنے کی تکنیک وجود رکھتی تھی اس دھاگے کیلئے استعمال ہونیوالے رنگ کو ٹریان پرپل بھی کہا جاتا ہے اور اس کا تذکرہ بائبل میں بھی ملتا ہے۔ اسے بحیرہ روم سے ملحقہ علاقوں میں پائی جانے والی بوٹیوں سے تیار کیا جاتا تھا۔ ان رنگے ہوئے دھاگوں کی وادی تمنہ سے دریافت سے اس بات کی بھی تصدیق ہوگئی ہے کہ یہاں تہذیب یافتہ آبادی موجود تھی۔ اسرائیلی محققین نے یروشلم کے جنوب میں حضرت دائود علیہ السلام کے عہد کے رنگے ہوئے کپڑے کے دھاگے دریافت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اون سے تیار کیے گئے کپڑے کے یہ دھاکے جامنی رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ یروشلم کے جنوب میں تانبا پیدا کرنے والے قدیم قصبے کی کھدائی کے دوران یہ کپڑے کے دھاگے دریافت ہوئے ہیں۔