کراچی (نیوزڈیسک)حکومت سندھ اور وفاق کے درمیان رینجرز کے آئندہ کے کردار اور سندھ میں قیام کی مدت کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپس پر ہوگا۔ فی الحال اس معاملے کو وزیراعظم کی بیرون ملک مصروفیات کی وجہ سے جوں کا توں چھوڑ دیا گیا ہے اور حکومت سندھ نے وفاق کی بات رکھتے ہوئے وقتی طور پر رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کی ہے۔ ان اختیارات کی توثیق کے لئے سندھ اسمبلی جانے کی ضرورت نہیں ہے البتہ آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت ( 18 ویں ترمیم کے باعث رینجرز کے مزید قیام کے حوالے سے سندھ اسمبلی کی رائے لینا ضروری ہوگئی ہے ایسا سندھ حکومت کے قانونی ماہرین کی ٹیم کا موقف ہے سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت جو ہر سال بارہ مہینے کے لئے بڑھائی جاتی ہے وہ 18 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ حکومت سندھ سے رابطہ کرنے والی وفاقی حکومت کی شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ رینجرز کو پاورز دینے دینی چاہئیں اور دہشت گردوں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں اتنی ایڈوانس سٹیج میں داخل ہو چکی ہیں کہ اس حوالے سے دوسری رائے ظاہر کرنا بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے البتہ حکومت سندھ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے قانونی پوزیشن کا سہارا لیا اور اب معاملہ حتمی فیصلے کے لئے وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپس تک ٹال دیا گیا ہے لیکن بحران حتمی طور پر ختم نہیں ہوا۔